بدھ 15 شوال 1445 - 24 اپریل 2024
اردو

اونگھ آنے كى حالت ميں نماز ادا كرنى منع ہے

13627

تاریخ اشاعت : 13-11-2006

مشاہدات : 6289

سوال

ميں صحيح بخارى ميں ايك حديث پڑھى ہے جس ميں بيان ہوا ہے كہ: مسلمان جب اونگھ محسوس كرے تو نماز ادا نہ كرے، ليكن مجھے اس حديث ميں بيان كردہ اونگھ كے متعلق علم نہيں كہ يہ كس حد تك ہو، اسى ليے كئى ايك بار ايسا ہوا كہ ميں نے اونگھ كى حالت ميں ہى نماز ادا كر لى، اس ليے كہ ميں اس قدر تھكى ہوئى تھى كہ ميرا خيال تھا اگر ميں سو گئى تو ميں سات گھنٹوں سے قبل بيدار نہيں ہو سكونگى، اسى طرح اگر ميں سو گئى تو نماز كا وقت نكل جائيگا.
كيا مجھے يہ نمازيں دوبارہ ادا كرنا ہونگى ؟
( كيونكہ ميں نے نماز ادا كى تو مجھے يہ علم تھا كہ مسلمان شخص كے ليے اونگھ كى حالت ميں نماز ادا كرنا جائز نہيں، ميں يہ بتاتى چلوں كہ اونگھ اتنى زيادہ نہ تھى كہ وہ مجھ پر غالب آجائے اور مجھے علم ہى نہ ہو ميں كيا كہہ رہى ہوں )

جواب کا متن

الحمد للہ.

انس رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جب تم ميں سے كوئى نماز ميں اونگھے تو وہ سو جائے حتى كہ اسے علم ہو كہ وہ كيا پڑھ رہا ہے "

صحيح بخارى كتاب الوضوء حديث نمبر ( 206 ).

ابن حجر رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

قولہ: فلينم، وہ سو جائے:

مہلب كہتے ہيں: يہ رات كى نماز ميں ہے؛ كيونكہ فرضى نمازيں نيند كے اوقات ميں نہيں، اور نہ ہى وہ اتنى لمبى ہيں كہ اس ميں نيند آنى شروع ہى ہو جائے. انتہى

اور ہم پہلے يہ بيان كر چكے ہيں كہ يہ سبب كى بنا پر آئى ہے؛ ليكن عمومى الفاظ كا اعبتار ہو گا، اور فرائض ميں بھى اس پر عمل كيا جائيگا اگر ايسا واقع ہو اور نماز كا وقت بھى باقى ہو.

امام نووى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

يہ فرضى، نفلى اور رات اور دن سب نمازوں ميں عام ہے، ہمارا اور جمہور علماء كا مسلك يہى ہے، ليكن فرضى نماز اس كے وقت سے نہ نكالى جائے.

قاضى رحمہ اللہ تعال كہتے ہيں:

امام مالك اور ايك گروہ نے اسے رات كى نفلى نماز پر محمول كيا ہے كيونكہ وہ غالبا نيند كا وقت ہے.

اور اس كى علت دوسرى حديث ميں اس طرح بيان ہوئى ہے:

" جب تم ميں سے كسى نماز ادا كرتے ہوئے اونگھ آئے تو وہ سو جائے حتى كہ اس كى نيند جاتى رہے، كيونكہ اونگھتے ہوئے نماز ادا كرنے والے كو علم نہيں ہوتا كہ وہ بخشش طلب كر رہا ہے يا كہ اپنے آپ كو برا كہہ رہا ہے "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 212 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 786 ).

اس سے سمجھ آتى ہے كہ حديث ميں بيان كردہ اونگھ اور نيند كى حد اس درجہ كى ہو كہ انسان كو اپنى بات كى سمجھ نہ آرہى ہو.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب