الحمد للہ.
آپ نے جو چيز بيان كى ہے اس كے استعمال ميں كوئى حرج نہيں، ليكن شرط يہ ہے كہ اس ميں سے كوئى چيز حلق ميں نہ جائے، بلكہ اگر اس كا بقايا جات ہو تو اسے تھوك ديا جائے، يا پھر كلى كر كے نكال ديا جائے.
شيخ صالح الفوزان حفظہ اللہ سے دريافت كيا گيا:
ميڈيكل سٹوروں ميں منہ كو خوشبودار ركھنے كے ليے اسپرے ملتى ہے كيا روزے كى حالت ميں منہ كى بدبو زائل كرنے كے ليے اسے استعمال كرنا جائز ہے يا نہيں ؟
شيخ كا جواب تھا:
" روزے كى حالت ميں اس قسم كى سپرے استعمال كرنے كى بجائے مسواك كرنا ہى كافى ہے، جس پر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے بھى ابھارا ہے اور ترغيب دلائى ہے.
اور اگر سپرے ميں سے حلق ميں كچھ نہ جائے تو پھر اسكے استعمال ميں كوئى حرج نہيں، حالانكہ روزے دار كے منہ سے اٹھنى والى بو سے كراہت نہيں كرنى چاہيے.
كيونكہ يہ تو اللہ سبحانہ و تعالى كى محبوب اطاعت و فرمانبردارى كرنے كے نتيجہ ميں اٹھ رہى ہے.
اور حديث ميں وارد ہے:
" روزے دار كے منہ كو بو اللہ سبحانہ و تعالى كے ہاں كستورى كى خوشبو سے بھى زيادہ خوشبودار ہے " انتہى .