الحمد للہ.
اول:
اگر طہر کے بعد مکمل طور پر خون رک گیا تھا تو اس کیلیے آپ پر غسل لازمی ہوتا ہے نیز آپ پر نماز اور روزے کا اہتمام بھی ضروری ہے، نیز مٹیالا یا زردی مائل مادے پر توجہ نہ دیں؛ کیونکہ طہر کے بعد رونما ہونی والا زردی مائل یا مٹیالا رنگ کوئی حیثیت نہیں رکھتا، اس کی دلیل یہ ہے کہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: "ہم طہر کے بعد رونما ہونے والے مٹیالے یا زردی مائل رنگ کو کچھ بھی نہیں سمجھتی تھیں"
مزید کیلیے آپ سوال نمبر: (5595) اور (106567) کا جواب ملاحظہ فرمائیں۔
اس لیے آپ کا عمرہ صحیح ہے اور اس کے بعد بال کاٹنا بھی صحیح ہے، اس طرح آپ عمرے کے احرام سے فارغ بھی ہو گئی ہیں۔ الحمد للہ۔
دوم:
ان گولیوں کو استعمال کرنے کے کچھ دن کے بعد خارج ہونے والا خون حتمی نہیں ہے کہ وہ حیض کا خون ہے یا کوئی اور خون ہے۔
اس لیے اگر اس میں حیض کے خون کی علامات پائی جائیں تو وہ حیض کا خون ہے۔
اور اگر اس میں حیض کی علامات نہ ہوں تو پھر وہ فاسد خون ہے ، یہ خون نماز اور روزوں کی ادائیگی میں آڑے نہیں آ سکتا۔
لیکن اگر معاملہ مشکوک ہو اور طبی ماہرین یہ کہیں کہ یہ حیض کا خون نہیں ہے تو پھر اس معاملے میں ان کی بات معتبر ہو گی۔
مزید کیلیے آپ سوال نمبر: (127259) کا جواب ملاحظہ کریں۔
واللہ اعلم.