الحمد للہ.
كعبہ كاطواف خالصتا ايك عبادت ہے ، اور عبادات ميں اصل يہ ہے كہ وہ توقيفي ہوتي ہيں يعني جس طرح ثابت ہوں ان كي بجاآوري اسي طرح ہوگي ، رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ طواف ميں جب بھي حجر اسود كے برابر آتے تكبير كہتے.
اور اس ميں كوئي شك وشبہ نہيں كہ طواف كرنے والا طواف ميں ساتويں چكر كےاختتام پر بھي حجراسود كے برابر آتا ہے لھذا اس كےليے جس طرح ہرچكر كےشروع ميں تكبير كہني مسنون ہے اسي طرح رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كي اقتدا كرتے ہوئے اس ميں بھي تكبير كہني مسنون ہے اس كے ساتھ اگر حجر اسود كابوسہ لينا يا استلام كرنا ممكن ہو تو وہ بھي ہر چكر ميں كرے .
اللہ تعالي ہي توفيق بخشنے والا ہے، اللہ تعالي ہمارے نبي محمد صلي اللہ عليہ وسلم اور ان كي آل اور صحابہ كرام پر اپني رحمتيں نازل فرمائے .
واللہ اعلم.