جمعرات 18 رمضان 1445 - 28 مارچ 2024
اردو

نكياں زيادہ كرنے كے لئے روزانہ كئے جانے والے اچھے كاموں كي مثاليں

36546

تاریخ اشاعت : 19-02-2009

مشاہدات : 9266

سوال

ميرى گزارش ہے كہ آپ ہميں كوئي نيكى كے اعمال كرنے كي ايسى مثاليں ديں جنہيں ہم نيكياں زيادہ كرنے كے لئے روزانہ كيا كريں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جب اللہ تعالى مسلمان شخص كو اعمال صالحہ كرنے كى توفيق بخشے تو وہ اجروثواب كو اور زيادہ حاصل كر سكتا ہے.

اعمال صالحہ كى كئى اقسام وانواع ہيں، جنہيں ايك فقير بھي كر سكتا ہے اور مالدار بھي، چھوٹا بھي اور بڑا بھي، اور مرد و عورت سب اس پر عمل پيرا ہو سكتے ہيں، اور يہ اعمال اللہ تعالى كي توفيق كے بعد عمل كرنے والے اور اس كي ہمت و چستى كے اعتبار سے درجات كے اعتبار سے مختلف ہيں.

اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:

جو شخص بھي نيك عمل كرے وہ مرد ہو يا عورت، ليكن ہو ايماندار تو يقينا ہم اسے نہايت بہتر زندگي عطا فرمائيں گے، اور ان كے اعمال كا بہترين بدلہ بھي انہيں ضرور ديں گےالنحل ( 97 ) .

ابو ہريرہ رضي اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" اعمال كرنے ميں جلدي كرلو، كہ ايسے فتنے شروع ہو جائيں جو سياہ رات جيسے ہوں، آدمى صبح كے وقت مومن تھا تو شام كافر ہو چكا، يا شام اس نے ايمان كي حالت ميں كي تو صبح كافر ہو چكا ہوگا، وہ اپنا دين دنياوى مال ودولت كے عوض بيچ ڈالے گا" صحيح مسلم حديث نمبر ( 118 ) .

اور ان روز مرہ كئے جانے والے اعمال ميں سے چند ايك يہ ہيں جن پر عمل كيا جاسكتا ہے:

1 - مسجد ميں باجماعت نماز ادائيگي:

ابو ہريرہ رضي اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جو كوئي صبح اور شام مسجد جاتا ہے ہے اللہ تعالى نے اس كے جب بھي وہ صبح اور شام جائے مہمانى تيار كر ركھى ہے" صحيح بخاري حديث نمبر ( 631 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 669 ) .

2 - جنازہ كےساتھ جانا اور نماز جنازہ كي ادائيگي:

ابو ہريرہ رضي اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جو شخص بھي جنازہ ميں حاضر ہوتا ہے اسے ايك قيراط حاصل ہوتا ہے، اور جو كوئي جنازہ ميں اس كي تدفين تك اس كے ساتھ رہتا ہے اسے دو قيراط مليں گے، عرض كي گئي، دو قيراط كيا ہيں؟ تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: دو بڑے پہاڑوں كي مثل " صحيح بخاري حديث نمبر ( 1261 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 945 ) .

3 - مندرجہ ذيل دعا روزانہ سو بار پڑھنا:

( لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير )

اللہ وحدہ كے سوا كوئي معبود برحق نہيں، اس كا كوئي شريك نہيں اسي كي بادشاہى ہے اور حمد و تعريف بھي اسي كي اور وہ ہر چيز پر قادر ہے.

ابو ہريرہ رضي اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جس نے ايك دن ميں ( لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير) (اللہ وحدہ كے سوا كوئي معبود برحق نہيں، اس كا كوئي شريك نہيں اسي كي بادشاہى ہے اور حمد و تعريف بھي اسي كي اور وہ ہر چيز پر قادر ہے ) .

سو بار پڑھا اسے دس گردنيں آزاد كرنے كے برابر ثواب حاصل ہو گا اور اس كے لئے سو نيكياں لكھى جائيں گى اور اسے سے سو برائياں مٹا دي جائيں گى، اور سارا دن اس كے لئے شيطان سے بچاؤ رہے گا، اور كوئي شخص بھي اس سے بہتر كام نہيں كرے گا ليكن وہ شخص جس نے اس سے بھي زيادہ عمل كيا ہو" صحيح بخاري حديث نمبر ( 3119 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2691 ) .

1 - صلہ رحمى:

انس رضي اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو يہ فرماتے ہوئے سنا:

" جسے يہ پسند ہے كہ اس كے رزق ميں كشادگي ہو اور لوگ اسے ياد كرتے رہيں تو اسے صلہ رحمى كرنى چاہئے " صحيح بخاري حديث نمبر ( 5639 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2557 ) .

5 - نفلى روزے اور مريض كي تيمارداري اور صدقہ وخيرات كرنا:

ابو ہريرہ رضي اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" آج تم ميں سے روزہ كس نے ركھا ہے؟

تو ابو بكر رضي اللہ تعالى عنہ نے كہا ميں نے،

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: ط

آج تم ميں سے جنازہ كے ساتھ كون گيا ہے؟

تو ابو بكر رضي اللہ تعالى عنہ نے كہا ميں نے

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

آج تم ميں سے كس نے مسكين كو كھانا كھلايا ہے؟

ابو بكر رضي اللہ تعالى عنہ نے عرض كي ميں نے

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

آج تم ميں سے مريض كي تيمار داري كس نے كي ہے؟

تو ابوبكر رضي اللہ تعالى عنہ نے عرض كي ميں نے

تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

جس شخص ميں بھي يہ كام جمع ہو جائيں وہ جنت ميں داخل ميں ہو گيا" صحيح مسلم حديث نمبر ( 1028 ) .

6 - سبحان اللہ وبحمدہ سو بار پڑھنا:

ابو ہريرہ رضي اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ وسلم نے فرمايا:

" جو صبح اور شام سو بار سبحان اللہ وبحمدہ كہتا ہے اس كےگناہ معاف كر دئے جاتے ہيں اگرچہ وہ سمندر كي جھاگ جتنے ہي كيوں نہ ہوں " صحيح بخاري حديث نمبر ( 6042 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2691 ) .

7 - تسبيح، تحميد اور تكبير اور نيكي كاحكم دينا اور برائى سے روكنا اور چاشت كي نماز ادا كرنا.

ابو ذر رضي اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" تم ميں سے ہر ايك كے جوڑ پر ہر صبح صدقہ ہے، لہذا ہر تسبيح بيان كرني صدقہ ہے، اور ہر حمد وثنا صدقہ ہے، اور لاالہ الا اللہ كہنا صدقہ ہے، اور ہر تكبير كہني صدقہ ہے، اور نيكي كاحكم دينا اور برائي سے روكنا صدقہ ہے، اور اس سے چاشت كي دو ركعتيں ادا كرنا كفائت كرجاتي ہيں " صحيح مسلم حديث نمبر ( 720 ) .

8 - قرآن مجيد كي تلاوت :

عبد اللہ بن مسعود رضي اللہ تعالي عنہما بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جس نے قرآن مجيد كا ايك حرف پڑھا اسے ايك نيكي ملتي ہے، اور ايك نيكي دس گنا ہے ميں يہ نہيں كہتا كہ ( الم ) ايك حرف ہے بلكہ الف ايك حرف ہے اور لام حرف ہے اور ميم حرف ہے" جامع ترمذى حديث نمبر ( 2910 ) امام ترمذي رحمہ اللہ تعالى نے اسے حس صحيح كہا ہے، اور علامہ الباني رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ترمذي ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.

اور اس كے علاوہ بھي بہت سے اعمال ہيں، مسلمان شخص كو چاہئے كہ وہ اللہ تعالى سے مدد اور تعاون كي دعا كرتا رہے كہ اسے اعمال صالحہ كي توفيق عطا فرمائے، اور مسلمان اعمال صالحہ كرنے ميں اپني كوشش اور جدوجہد اور طاقت صرف كرے اور ان پر مداومت اور ہميشگي كرے چاہے يہ اعمال كم ہي كيوں نہ ہوں كيونكہ تھوڑا عمل اس زيادہ عمل سے بہتر ہے جو كبھي كبھار كيا جائے.

عائشہ رضي اللہ تعالى عنہا بيان كرتي ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" لوگو حسب استطاعت اعمال كرو، كيونكہ اللہ تعالى اس وقت تك اكتاتا حتي كہ تم نہ اكتا جاؤ، يقينا اللہ تعالى كو محبوب كام وہ ہيں جن پر ہميشگي كي جائے اگرچہ وہ كم ہي كيوں نہ ہو اور محمد صلى اللہ عليہ كي آل جب كوئي عمل كرتے تو اس پر ہميشگي كرتے" صحيح بخاري حديث نمبر ( 43 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 782 ) اور يہ الفاظ مسلم كےہيں.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب