الحمد للہ.
اول:
جن حالت ميں حائضہ عورت كے ليے تلاوت كرنا مباح ہے، ان ميں اس كے ليے سجدہ كرنا بھى مشروع ہے، جب وہ تلاوت كرتے ہوئے سجدہ تلاوت سے گزرے يا پھر سجدہ تلاوت والى آيت سنے تو سجدہ كرے گى.
اور صحيح يہ ہے كہ: حائضہ عورت زبانى قرآن مجيد پڑھ سكتى ہے، نہ كہ ديكھ كر، تو اس بنا پر اس كے ليے سجدہ تلاوت بھى مشروع ہوا، كيونكہ يہ نماز نہيں، بلكہ يہ تو باقى اذكار كى طرح اللہ تعالى كى عبادت اور اس كے سامنے عاجزو انكسارى ہے.
دوم:
صحيح يہ ہے كہ سجدہ تلاوت تو صرف وہى كرے گا جو تلاوت كر رہا ہے يا سن رہا ہے، اور اس ميں ان كے ليے وضوء كى شرط نہيں؛ كيونكہ يہ نماز كے حكم ميں نہيں آتے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.