الحمد للہ.
اول:
ليٹرين كى ديواريں نجس ہونے كا ہميں يقين ہونا ضرورى ہو.
دوم:
اگر يہ يقين بھى ہو جائے تو صرف ديواروں كو كپڑا لگنے سے ہى ناپاك نہيں ہو جائيگا، ليكن اگر كپڑا گيلا ہو اور ديواريں بھى گيلى ہوں كہ كپڑے كو نجاست لگ سكے تو پھر ناپاك ہونگے.
سوم:
اور جب ہميں يہ يقين ہو جائے تو وہ نماز ناپاك اور پليد لباس ميں ادا كر رہا ہے، تو اس حالت ميں بعنيہ جہاں نجاست لگى ہے كپڑے سے نجاست دھو كر اسے پاك كرنا ضرورى ہے، اور اگر اسے پاك صاف لباس نہ ملے اور وہ اسى ميں نماز ادا كر لے تو اس پر نماز كا اعادہ نہيں كيونكہ اللہ تعالى كا فرمان ہے:
اللہ تعالى كا تقوى اپنى استطاعت كے مطابق اختيار كرو التغابن ( 16 ).