الحمد للہ.
بچاؤ اور زيبائش، يا بدشكلى سے بچنے كے ليے فنيز وغيرہ دانتوں پر لگانا جائز ہے؛ كيونكہ اصل ميں تو اباحت ہى ہے، جب تك كہ اس كے منع ہونے كى كوئى دليل نہ مل جائے، ليكن اس كے استعمال ميں ايك شرط ہے كہ اس ميں اسراف اور فضول خرچى نہ ہوتى ہو.
اور اگر يہ مادہ لگانے ميں اسراف اور فضول خرچى ہو، اور بہت زيادہ خرچہ ہوتا ہو، اور اس كى ضرورت بھى نہ ہو تو پھر اسے ترك كر دينا چاہيے؛ كيونكہ اللہ تعالى كا فرمان ہے:
اور تم اسراف مت كرو، كيونكہ اللہ تعالى اسراف كرنے والوں سے محبت نہيں كرتا الانعام ( 141 ).
اور دانتوں پر اس مادہ كى موجودگى وضوء پر كوئى اثر انداز نہيں ہوتى، كيونكہ وضوء ميں واجب تو كلى كرنا ہے، اور كلى يہ ہے كہ منہ ميں پانى ڈال كر پانى كو حركت دى جائے، اور دانتوں پر يہ مادہ لگا كر بھى كلى ہو سكتى ہے.
واللہ اعلم .