منگل 18 جمادی اولی 1446 - 19 نومبر 2024
اردو

کیا اللہ تعالی کا عرش کسی گناہ کی وجہ سے لرزتا ہے؟

سوال

کیا احادیث مبارکہ میں  ایسا کچھ ہے کہ زنا کی وجہ سے  رحمن کا عرش کانپ اٹھتا ہے؟ اور کیا صرف زنا ہی ایسا گناہ ہے جس کی وجہ سے عرش کانپتا ہے؟ یا پھر قتل اور لواطت کی وجہ سے بھی  عرش کانپتا ہے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ہمیں کتاب و سنت میں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ  رحمن کا عرش کسی گناہ کا ارتکاب کرنے کی وجہ سے کانپ اٹھتا ہو، یہ بات ٹھیک ہے کہ زنا اور لواطت انتہائی سنگین جرائم اور کبیرہ گناہ ہیں، لیکن ایسا کہیں نہیں ہے کہ عرش ان کی وجہ سے لرز اٹھے، چنانچہ کسی شرعی صحیح اور صریح دلیل کے بغیر اس بات کا دعوی کرنا درست نہیں ہے۔

امام ذہبی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"عرش اللہ تعالی کی تابع فرمان مخلوق ہے، اگر اللہ تعالی چاہے تو اللہ تعالی کی مشیئت سے لرز اٹھتا ہے۔" ختم شد
" سير أعلام النبلاء " (1/297)

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (43498 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔ 

یہاں ہم سائل کو یہ متنبہ کرتے چلیں کہ ان بے حیائی کے کاموں کے متعلق عرش کانپ اٹھنے سے بھی کہیں زیادہ سخت بیانیہ نصوص سے ثابت ہے۔

جیسے کہ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (اللہ تعالی سے بڑھ کو کوئی غیرت مند نہیں ہے، اسی لیے اللہ تعالی نے ظاہری اور باطنی ہر قسم کی  بے حیائی کو حرام قرار دیا ہے۔ نیز کوئی بھی  اللہ تعالی سے بڑھ کر اپنی مدح پسند نہیں کرتا ، اسی لیے اللہ تعالی نے خود اپنی مدح فرمائی ہے۔) اس حدیث کو امام بخاری: (4634) اور مسلم : (2760) نے  روایت کیا ہے۔

اسی طرح ایک اور روایت سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (اے امت محمد صلی اللہ علیہ و سلم ! اللہ تعالی سے بڑا غیرت مند کوئی نہیں ہے کہ وہ اپنے بندے یا باندی کو زنا کرتے ہوئے دیکھے۔ اے محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی امت! اگر تمہیں بھی وہ باتیں معلوم ہو جائیں جو مجھے علم ہیں تو تم ہنسنا کم کر دو، اور بہت زیادہ رونے لگو۔)

غیرت کے متعلق شیخ الاسلام ابن تیمیہ  رحمہ اللہ  کہتے ہیں:

"غیرت میں متعلقہ کام سے اتنی ناگواری اور ناراضی  بھی شامل ہوتی ہے جو انسان کو اس سے روک دے۔۔۔ تو اللہ تعالی کو یہ تمام چیزیں ناگوار ہیں، ذات باری تعالی کو ہر وہ چیز ناگوار ہے جن سے اللہ تعالی نے روکا ہے، بالکل اسی طرح  اللہ تعالی ہر حکم دی ہوئی چیز کو پسند کرتا ہے؛ بلکہ غیرت میں شدید نوعیت کی ناگواری پائی جاتی ہے؛ کیونکہ  جس چیز کی وجہ سے کوئی غیرت میں آئے تو اس سے شدید ناگواری بھی رکھتا ہے، لیکن ہر ناگوار چیز کی وجہ سے غیرت نہیں آتی؛ چنانچہ معلوم ہوا کہ غیرت  میں زیادہ ناپسندیدگی اور زیادہ ناگواری ہے۔" ختم شد
"قاعدة في المحبة" (200- 201)

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب