الحمد للہ.
ٹی شرٹ پر پرنٹ کیے جانے والے ڈیزائن یا انگلش کتابت تیار کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، نیز اس میں بھی کوئی حرج نہیں کہ اگر شرٹ فروخت ہوئی تو آپ کو قیمت کے مخصوص تناسب سے منافع ملے گا اور اگر فروخت نہ ہوئی تو آپ کو کچھ نہیں ملے گا، اسے کاروباری شراکت کہتے ہیں، آپ نے ڈیزائن دیا اور ایمازون نے آپ کے ڈیزائن کی مارکیٹنگ کی ہے، اس لیے یہاں شرط یہ ہو گی کہ آپ کو قیمت فروخت میں سے مخصوص تناسب میں منافع ملے نہ کہ مخصوص رقم ملے۔
چنانچہ ابن قدامہ رحمہ اللہ "المغنی" (5/ 28) میں کہتے ہیں:
"شرکائے تجارت میں سے کسی ایک کے لیے بھی یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے لیے مخصوص رقم مختص کر لے، یعنی مطلب یہ ہے کہ جب کوئی بھی شریک تجارت اپنے لیے رقم مختص کر لے ، یا اپنے حصے کے ساتھ اضافی رقم بھی طلب کرے یعنی کہے کہ مجھے میرے فلاں فیصد منافع کے ساتھ اتنی رقم اضافی چاہیے تو شراکت شرعی طور پر کالعدم ہو جائے گی۔
ابن المنذر رحمہ اللہ کہتے ہیں: ہمیں جتنے بھی اہل علم افراد کا علم ہے سب کے ہاں کاروباری شراکت اور مضاربہ اس وقت باطل ہو جائے گا جب کوئی بھی شریک اپنے لیے رقم مختص کر لے۔" ختم شد
اگر شرٹ کی قیمت فروخت متعین ہو مثلاً: 20 ڈالر اور آپ اس میں سے اپنے لیے 5 ڈالر مختص کر لیں تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے؛ کیونکہ یہ بھی 20 کا چوتھائی حصہ ہے، جو کہ 25 فیصد تناسب ہے۔
یہاں ممنوع صورت اس وقت بنے گی جب دو شرکائے تجارت میں سے ایک اپنے لیے رقم مختص کر لے اور اسے یہ معلوم نہ ہو کہ چیز کتنے معاوضے میں فروخت ہو گی، یا یہ ممکن ہی نہ ہو کہ چیز کو کسی مخصوص قیمت پر فروخت کیا جائے۔
تاہم اگر آپ کا معاہدہ یہ ہو کہ آپ نے ڈیزائن کا معاوضہ لینا ہے چاہے شرٹ فروخت ہو یا نہ ہو، تو یہ بھی صحیح ہو گا اور یہ صرف ڈیزائن کی فروختگی ہو گی، تو ایسی صورت میں یہ بات ضروری ہے کہ جس وقت ایمازون کو ڈیزائن فروخت کیا جائے تو ڈیزائن معلوم ہونا چاہیے، اس کے بعد کمپنی اس ڈیزائن سے فائدہ اٹھائے یا نہ اٹھائے اس کا آپ سے کوئی تعلق نہ ہو گا۔
ڈیزائن بنا کر دینے ، یا ڈیزائن فروخت کرنے کے لیے کاروباری شراکت میں درج ذیل شرائط ہوں گی:
تصویر یا کتابت شرعی طور پر جائز ہو، تصویر یا کتابت کو کسی گناہ کے لیے معاون نہ بنایا جائے، اس لیے آپ عورتوں اور لڑکیوں کی شرٹیں تیار نہ کریں؛ کیونکہ یہ عام طور پر بے پردگی کے لیے ہی استعمال کی جاتی ہیں۔
لیکن اگر آپ نے مردوں اور لڑکوں کے لیے شرٹ بنائی اور پھر بھی کوئی لڑکی اسے استعمال کرتی ہے تو اس میں آپ پر کوئی گناہ نہیں ہے۔
واللہ اعلم