سوموار 24 جمادی اولی 1446 - 25 نومبر 2024
اردو

نماز کی تکبیرات میں "کبیرا"، یا "العظیم" کے الفاظ کا اضافہ کرنے کا حکم

سوال

نماز کی تکبیراتِ انتقال میں  اللہ تعالی کے کسی اسم گرامی یا صفت کا اضافہ کرنا جائز ہے؟ مثلاً: کوئی شخص کہے: اللہ اکبر العظیم، یا کہے: اللہ اکبر المعطی؟

جواب کا خلاصہ

تکبیر  سے زیادہ الفاظ کہنا  جائز نہیں ہے، اگر کسی نے کیا ہے تو وہ اس نے نیا کام ایجاد کیا ہے، تاہم پھر بھی اس کی نماز صحیح ہوگی۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت شدہ متواتر سنت یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم تکبیر تحریمہ اور تکبیرات انتقال کے لیے اللہ اکبر کہتے تھے، لہذا اللہ اکبر العظیم، یا اللہ اکبر المعطی کہنا بدعت ہے جو کہ مردود ہے؛ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (جو شخص ہمارے دین میں کوئی نئی چیز شامل کرے جو اس میں نہیں تھی تو وہ مردود ہے۔) اس حدیث کو امام بخاری: (2697) اور مسلم : (1718)نے  روایت کیا ہے۔

اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (جو شخص کوئی ایسا عمل کرے جس کا ہم نے حکم نہیں دیا تو وہ مردود ہے۔) مسلم: (1718)

ایک اور روایت میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (میرے بعد جو زندہ رہے گا تو وہ یقیناً بہت زیادہ اختلافات دیکھے گا؛ چنانچہ تم میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفائے راشدین  کے طریقے کو تھام لو، اسے مضبوطی سے پکڑ لو بلکہ اس پر اپنی ڈاڑھوں سے کاٹ لو، اور اپنے آپ کو نت نئے امور سے بچاؤ؛ کیونکہ دین میں ہر نئی چیز بدعت ہے، اور ہر بدعت گمراہی ہے۔)
ابو داود: (4607)، ترمذی: (2676)، ابن ماجہ(42)۔

بدعت حرام ہوتی ہے، اور اسے کرنے والا گناہ گار کہلاتا ہے، تاہم اس کی نماز درست ہو گی چاہے وہ یہ کام کر بھی لے، جیسے کہ اہل علم نے اس بارے میں وضاحت کی ہے۔

چنانچہ علامہ نووی رحمہ اللہ "المجموع" (3/292) میں کہتے ہیں:
"تاہم اگر تکبیر کہتے ہوئے ایسی چیز کا اضافہ کرتا ہے  جس سے معنی میں کوئی زیادہ تبدیلی نہیں آتی  تو اس کی نماز ہو جائے گی مثلاً کہے: اللہ اکبر و اجل و اعظم۔ اللہ اکبر کبیرا۔ اللہ اکبر من کل شیء وغیرہ کہے تو اس کی نماز بلا اختلاف ہو جائے گی، کیونکہ ایسے نمازی نے تکبیر تحریمہ بھی پڑھی ہے اور اس میں ایسا اضافہ بھی کیا ہے جس سے معنی پر منفی اثرات نہیں پڑتے۔" ختم شد

اسی طرح بہوتی رحمہ اللہ "كشاف القناع" (1/330) میں کہتے ہیں:
"اگر تکبیر کے الفاظ میں اضافہ کر دے، مثلاً: کہے: اللہ اکبر کبیرا، اللہ اکبر و اعظم۔

اللہ اکبر واجل کہنا مکروہ قرار دیا گیا ہے ، کیونکہ یہ کام بدعت ہیں۔"

تو خلاصہ یہ ہے کہ:
تکبیر  سے زیادہ الفاظ کہنا  جائز نہیں ہے، اگر کسی نے کیا ہے تو وہ اس نے نیا کام ایجاد کیا ہے، تاہم پھر بھی اس کی نماز صحیح ہوگی۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب