الحمد للہ.
اگر تو آپ كے قول " تصاوير حرام ہيں" سے فوٹو گرافى والى تصاوير مراد ہيں تو اس كى تفصيل سوال نمبر ( 13633 ) اور ( 10668 ) اور ( 7918 ) كے جوابات ميں بيان كى جا چكى ہے اس كا مطالعہ كريں.
اور ذى روح كى ہاتھ سے تصوير كشى كرنا حرام ہے، اس كى تفصيل ديكھنے كے ليے سوال نمبر ( 39806 ) كا جواب ضرور ديكھيں.
آپ نے اس كتاب ميں كيا كچھ لكھا گيا ہے اس كا تو ذكر نہيں كيا، اگر تو يہ كتاب سودى بنك كى تشہير كے ليے ہے تو اس كتاب كو طبع كرنا حرام ہے، كيونكہ طبع كرنے ميں بنك كے ساتھ سود ميں معاونت ہے، اور اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
اور تم نيكى و بھلائى كے كاموں ميں ايك دوسرے كا تعاون كرتے رہو، اور گناہ و برائى اور ظلم و زيادتى ميں ايك دوسرے كا تعاون مت كرو.
لہذا يہ كتاب طبع كرنے ميں آپ كے ليے كچھ بھى لينا بالكل جائز نہيں، اور آپ اس كى مد ميں حاصل ہونے والى سارى رقم نيكى و بھلائى كے كاموں ميں صرف كرديں.
اور اگر كتاب ميں لكھا جانے والا مواد مباح اور حلال ہے اور كتاب ميں ايسى كوئى چيز نہيں جو بنك كے حرام كاموں ميں معاون نہيں بنتى، يا پھر اس كى تشہير كا باعث نہيں، تو آپ حاصل كردہ مال سے حرام تصاوير چھاپنے كى اجرت جتنى رقم نكال ديں جو اسے پاك صاف كردے.
اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ آپ كو اس كا نعم البدل عطا فرمائے، اور جو كوئى بھى اللہ تعالى كے ليے كسى چيز كو ترك كرتا ہے اللہ تعالى اس كے عوض ميں اسے اس سے بھى بہتر اور اچھى چيز عطا كرتا ہے.
واللہ اعلم .