الحمد للہ.
وزن کم کرنے والے انجکشن وزن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں، اس میں لیراگلوٹائیڈ کے انجکشن جسم میں لگائے جاتے ہیں جو کہ شوگر جیسا پروٹین ہے جو دماغ کے معلومات وصول کرنے والے اعصابی خلیوں کو متاثر کرتا ہے اس پروٹین سے بھوک کو دبانے اور کم سے کم شکر پر مشتمل غذا لینے میں مدد ملتی ہے۔
سیکسینڈا کے انجکشن خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے کا کام کرتے ہیں اور جسم کو ہارمون گلوکاگن کو خارج کرنے سے روکتے ہیں، جو دماغ کے معلومات وصول کرنے والے اعصابی خلیوں کو متاثر کرتا ہے، جس سے کھانے کی بھوک کم ہو جاتی ہے اور پیٹ بھرنے کا احساس بڑھتا ہے، اس طرح جسم میں چربی جلانے کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے اور جسم کو ضروری توانائی اسی فاضل چربی کے جلنے سے حاصل ہوتی ہے۔ ختم شد
دوم:
یہ انجکشن نہ تو کھانا ہیں نہ ہی یہ پینے میں آتے ہیں، مزید یہ کھانے پینے کا کام بھی نہیں کرتے، یعنی یہ غذائی انجکشن نہیں ہیں، اس لیے ان ٹیکوں کا روزے پر کوئی اثر نہیں ہو گا۔
اور اگر یہ بھوک نہیں لگنے دیتے تو انہیں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ غذائی انجکشن ہیں۔
دائمی فتوی کمیٹی کے فتاوی: (10/252)میں ہے:
"رمضان میں دن کے وقت پٹھوں اور رگوں میں انجکشن لگوانا جائز ہے۔
لیکن روزے دار کے لیے رمضان میں دن کے وقت غذائی انجکشن لگوانا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ غذائی انجکشن کھانے پینے کے حکم میں آتے ہیں، اس لیے رمضان میں غذائی انجکشن لگوانا روزوں کے خلاف حیلہ ہو گا۔
اور اگر بطور علاج لگائے جانے والے ٹیکے مغرب کے بعد لگائے جائیں تو یہ بہتر ہے۔" ختم شد
لیکن اگر ٹیکہ معدے میں لگایا جائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا، چاہے یہ ٹیکہ غذائی نہ بھی ہو۔ جیسے کہ اس کی تفصیلات پہلے سوال نمبر: (287500 ) کے جواب میں گزر چکی ہیں۔
واللہ اعلم