الحمد للہ.
اگر انسان باوضوء ہو اور اس كے بدن يا لباس ميں نجاست لگ جائے تو اس سے اس كا وضوء متاثر نہيں ہوتا، كيونكہ نواقض وضوء ميں سے كوئى چيز حاصل نہيں ہوئى، ليكن اس كے ليے زيادہ سے زيادہ يہى ہے كہ وہ اس نجاست كو اپنے بدن يا لباس سے دھو دے، اور اپنے اسى وضوء سے نماز ادا كر لے تو اس ميں كوئى حرج نہيں.
ديكھيں: المنتقى من فتاوى الشيخ صالح الفوزان ( 3 / 23 ).
آپ سوال نمبر ( 5212 ) كے جواب كا مطالعہ بھى كريں.
آپ كو چاہيے تھا كہ آپ اس نجاست كو اپنے بائيں ہاتھ سے ختم كرتے نہ كہ دائيں ہاتھ سے، اور اگر آپ ضرورت كى بنا پر نجس پانى ميں ہاتھ ڈالنا چاہيں ـ مثلا ليٹرين يا گٹر كے سوراخ ميں ـ جس طرح سوال ميں مذكور ہے تو آپ ننگے ہاتھ پانى ميں ڈاليں بلكہ ان پر دستانے وغيرہ پہن ليں، اور اگر آپ كے پاس كوئى چيز نہ ہو اور آپ كو نجاست زائل كرنا پڑے تو بائيں ہاتھ سے كريں نہ كہ دائيں ہاتھ سے.
واللہ اعلم .