"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
خاوند كا بيوى كو كہنا: تم ميرى بيوى نہيں، ميں تمہارے پاس بالكل نہيں آؤنگا " يہ طلاق كے كنايہ ميں شامل ہوتا ہے، طلاق يا تو صريح الفاظ ميں ہوتى ہے، يا پھر كنايہ كے الفاظ ميں، صريح طلاق بغير كسى نيت كے واقع ہو جاتى ہے، ليكن كنايہ كے الفاظ سے اس وقت تك طلاق نہيں ہوگى جب تك طلاق كى نيت نہ ہو.
اس ليے كہ آپ كے خاوند نے اس قول سے طلاق كى نيت نہيں كى لہذا طلاق واقع نہيں ہوئى.
الانصاف ار كشاف القناع ميں بيان كيا گيا ہے كہ:
" آدمى كا اپنى بيوى كو كہنا كہ تم ميرى بيوى نہيں يہ طلاق كے كنايہ ميں شامل ہوتا ہے، اس ليے جب اس سے طلاق كى نيت كى جائے تو طلاق واقع ہو جائيگى، اور اگر طلاق كى نيت نہ ہو تو طلاق واقع نہيں ہوگى "
ديكھيں: الانصاف ( 8 / 468 ) كشاف القناع ( 5 / 250 ) اور تحفۃ المحتاج ( 8 / 6 ) اور تبيين الحقائق ( 2 / 218 ) ميں بھى ايسے ہى درج ہے.
اللہ سبحانہ و تعالى سے دعا ہے كہ وہ آپ دونوں كے مابين محبت و الفت قائم كرے، اور آپ كو خير و بھلائى اور اپنى اطاعت پر جمع ركھے.
واللہ اعلم .