"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
کیا یہ صحیح ہے کہ میاں بیوی میں سے اگر ایک جنت میں جائے تو اس کا رفیق حیات بھی جنت میں جائے گا ؟
الحمد للہ.
یہ ضروری نہیں کہ میاں بیوی میں سے اگر جنت میں جائے تو دوسرا بھی جائے اور اس بات کے غلط ہونے کی یہ دلیل ہی کافی ہے کہ نوح اور لوط علیہما السلام کی بیویاں جہنم میں ہیں اور ان کے خاوند جنت میں ۔
فرمان باری تعالی ہے :
<اللہ تعالی نے کافروں کے لۓ نوح اور لوط کی بیوی کی مثال بیان فرمائی یہ دونوں ہمارے بندوں میں سے دو بندوں کے گھر میں تھیں تو انہوں نے ان کی خیانت کی تو وہ دونوں (نیک بندے ) ان سے اللہ کے (کسی عذاب کو) نہ روک سکے اور حکم دیا گیا (اے عورتو) دوزخ میں جانے والوں کے ساتھ تم دونوں بھی چلی جاؤ > التحریم / 10
ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
< اللہ تعالی نے کافروں کے لۓ مثال بیان فرمائی > یعنی اگر ان کے دلوں میں ایمان نہیں ہے تو ان کا مسلمانوں کے ساتھ رہنا اور ان سے میل جول انہیں کوئی فائدہ نہیں دے گا اور نہ ہی ان کے کوئی کام آۓ گا تو پھر اس کے بعد مثال ذکر کرتے ہوئے فرمایا < نوح اور لوط کی بیوی یہ دونوں ہمارے بندوں میں سے دو بندوں کے گھر میں تھیں> یعنی دو نبی اور رسول کے گھر میں اور دن رات ان کی صحبت میں رہتیں اور ان کے ساتھ کھاتیں پتیں اور ان کے ساتھ سوتی اور مضاجعت کرتی اور ان کے ساتھ بہت زیادہ معاشرت رکھتی تھیں < تو انہوں نے ان کی خیانت کی> یعنی ایمان میں ان کی موافقت نہ کی اور نہ ہی ان کی رسالت کی تصدیق کی تو یہ سب کچھ انہیں کسی عذاب سے نہ بچا سکا تو اسی لۓ اللہ تعالی نے فرمایا < وہ دونوں (نیک بندے ) ان سے اللہ کے (کسی عذاب کو) نہ روک سکے > یعنی ان کے کفر کی وجہ سے اور ان عورتوں کو یہ کہا گیا < اور حکم دیا گیا (اے عورتو) دوزخ میں جانے والوں کے ساتھ تم دونوں بھی چلی جاؤ > تفسیر ابن کثیر (4/394)
لیکن اگر میاں بیوی میں سے ایک جنت میں چلا گیا اور دوسرے سے یا پھر اپنی اولاد سے بلند درجہ میں ہوا تو امید کی جا سکتی ہے کہ اللہ تعالی انہیں آپس میں ملا دے گا ۔
اور اولاد اپنے والدین کی نیکی اور اچھائی کی وجہ سے جب وہ جنت میں داخل ہوں گے تو ان کے بلند درجات سے مستفید ہوں گے ۔
ارشاد باری تعالی ہے :
<اور جو لوگ ایمان لاۓ اور ان کی اولاد نے بھی ایمان میں ان کی پیروی کی ہم ان کی اولاد کو ان تک پہنچا دیں گے اور ان کے عمل سے کچھ کم نہ کریں گے ہر شخص اپنے اعمال کا گروی ہے > الطور / 21
واللہ اعلم .