اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

باپ كى بيوى حرام ہو جاتى ہے چاہے باپ دخول نہ بھى كرے

26-10-2010

سوال 105454

ايك شخص نے ايك عورت كے ساتھ عقد نكاح كيا اور رخصتى سے قبل ہى اسے طلاق دے دى تو كيا اس كے بيٹے كے ليے اس سے شادى كرنا حلال ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

بيٹے كے ليے جائز نہيں كہ وہ اس عورت سے نكاح كرے جس سے اس كے والد نے عقد نكاح كيا اور رخصتى سے قبل ہى طلاق دے دى، كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

اور تم ان عورتوں سے نكاح مت كرو جن سے تمہارے باپوں نے نكاح كيا ہے النساء ( 22 ).

اور يہ عقد نكاح پر صادق آتا ہے چے رخصتى نہ بھى ہوئى ہو، چنانچہ آپ كے باپ كى بيوى صرف عقد نكاح كرنے سے ہى حرام ہو جائيگى، چاہے اس سے دخول كيا ہو يا نہ، كيونكہ آيت كا عموم اس پر ہى دلالت كرتا ہے، اور اسى طرح اس كے برعكس چنانچہ والد كے ليے جائز نہيں كہ وہ اس عورت كے ساتھ نكاح كرے جس سے بيٹے نے عقد نكاح كيا ہو چاہے اس سے دخول كيا يا نہ كيا ہو.

كيونكہ آيت ميں اللہ سبحانہ و تعالى كا عمومى فرمان ہے:

اور تمہارے سگے اور صلبى بيٹوں كى بيوياں النساء ( 23 ).

اور اس كے حرام ہونے ميں دخول كى شرط نہيں لگائى جائيگى " انتہى

ديكھيں: مجموع فتاوى الشيخ صالح الفوزان ( 2 / 531 ).

مزيد آپ سوال نمبر ( 40251 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.

واللہ اعلم .

ابدی محرم خواتین
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔