"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
لیکن ہوسکتا ہے کہ کسی ایک پر دلیل مخفی رہے اور یا پھر وجہ الدلالہ کا علم نہ ہو سکے اور اس سے وہ پوشیدہ ہو تو وہ اپنے اجتھاد سے فتوی صادر کردے ، اور اس کا یہ قول دوسرے کے ذمہ لازم نہیں کہ وہ بھی یہی کہے اور اس پر عمل کرے ، لیکن ان کے اکثر پیروکار متعصب ہوچکے ہیں اور ان علماء کے اقوال پرہی عمل کرتے ہیں اگرچہ وہ قول صریح اور صحیح دلیل کے مخالف ہی کیوں نہ ہو ۔
اور اسی طرح انہوں نے صریح نصوص کو رد کردیا ہے تاک وہ ان علماء کے اقوال پر عمل کریں ، تو اس بنا پر ہم عامۃ الناس کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ وہ اسلام کی طرف نسبت کریں اور جس چیز میں انہیں کوئ مشکل پیش آۓ وہ معتبر علماء کی طرف رجوع کریں جو کہ تعصب کا شکار نہیں اور ان مؤلفات کی طرف رجوع کریں جن کے مؤلفین اہل علم اور اسلام اور مسلمانوں کے لۓ نصیحت کرنے میں معروف ہیں ۔
واللہ تعالی اعلم .