"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
ایک شخص کو اپنے پہلے حج کے سفر میں یاد تھا کہ اس پر غسل جنابت ہے، لیکن جب وہ میقات پہنچا تو بھول گیا کہ اس پر غسل جنابت بھی ہے تو اس نے صرف احرام کے لیے غسل کیا، غسل جنابت کی نیت نہیں کی، اور اسی طرح حج کے لیے احرام باندھ لیا، تو کیا اب احرام کے لیے کیا جانے والا غسل ؛ غسل جنابت کے لیے بھی کافی ہو گا؟
الحمد للہ.
"ایسے شخص کے لیے احرام کا غسل ؛ غسل جنابت کے لیے کافی ہے؛ کیونکہ یہ بھی شرعی غسل ہے، اور بھول جانے کی صورت میں تو خصوصی طور پر کافی ہو گا؛ اس بارے میں فقہائے کرام نے صراحت بھی کی ہے، جیسے کہ ان کا کہنا ہے کہ: اگر کوئی شخص کسی مسنون غسل کرنے کی نیت کرے تو وہ واجب غسل سے بھی کافی ہو گا۔ تاہم کچھ اہل علم یہ کہتے ہیں کہ یہ صرف بھولنے کی صورت میں کافی ہو گا۔ بہ ہر حال سوال میں مذکور شخص کے لیے دونوں اقوال کی روشنی میں غسل احرام ؛ غسل جنابت سے کافی ہو گیا ہے۔" ختم شد
مجموع فتاوی ابن عثیمین" (22/ 373، 374)