"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
ميں ايك عورت كو جانتى ہوں جسے جلدى بيمارى كى بنا پر وضوء كرنے ميں مشكل درپيش ہے، جس كى بنا پر وہ نماز ادا كرنے سے عاجز ہے، اگر وہ پانى استعمال نہ كر سكے تو يا اسے مشكل درپيش ہو تو اسے كيا كرنا چاہيے ؟
الحمد للہ.
جو كوئى بھى پانى استعمال نہ كر سكے اسے مٹى كے ساتھ تيمم كر كے نماز ادا كرنا ہوگى، تيمم يہ ہے كہ دونوں ہاتھ زمين پر مار كر اپنے چہرہ اور دونوں ہتھيليوں پر پھير لے.
يہ علم ميں ہونا چاہيے كہ اللہ سبحانہ وتعالى نے پانى نہ ملنے، يا پھر بيمارى وغيرہ كى بنا پر پانى استعمال نہ كر سكنے كى صورت ميں تيمم كرنا مشروع كيا ہے.
اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
اے ايمان والو جب تم نشہ ميں مست ہو تو نماز كے قريب بھى نہ جاؤ جب تك كہ تم اپنى بات كو سمجھنے نہ لگو، اور جنابت كى حالت ميں جب تك كہ غسل نہ كر لو، ہاں اگر راہ چلتے گزر جانے والے ہو تو اور بات ہے، اور اگر تم بيمار ہو يا سفر ميں ہو يا تم ميں سے كوئى قضائے حاجت كر كے آيا ہو يا تم نے عورتوں سے مباشرت كى ہو اور تمہيں پانى نہ ملے تو پاك مٹى سے تيمم كرو، اور اپنے چہرے اور ہاتھ مل لو، بے شك اللہ تعالى معاف كرنے والا اور بخشنے والا ہے النساء ( 43 ) .