اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

بندوق سے شکار کرنے کا حکم

27-12-2022

سوال 121239

کیا بندوق سے شکار کیا گیا ہرن کھانا جائز ہے ؟ اور اگر جائز نہیں ہے تو پھر ہرن کو بندوق سے شکار کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اگر آپ بندوق سے ہرن کا نشانہ لگائیں اور تکبیر پڑھ کر فائر کریں اور گولی ہرن کو لگے اور اسی گولی کی وجہ سے ہرن مر جائے تو اس ہرن کو کھانا جائز ہے، اور اگر آپ ہرن کو زندہ پا لیں تو پھر اسے لازمی طور پر ذبح کرنا ضروری ہے۔

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا:
بندوق سے شکار کیے گئے پرندے مر جائیں تو کیا وہ حلال ہیں یا حرام؟ کیونکہ شکار کے دوران کچھ پرندوں کی ہمارے پہنچنے سے پہلے ہی روح پرواز کر چکی ہوتی ہے اس طرح ہم انہیں ذبح نہیں کر پاتے۔

تو انہوں نے جواب دیا:
"جی ہاں اگر آپ بندوق سے پرندے، خرگوش، اور ہرن وغیرہ کا شکار کر رہے ہیں اور بندوق چلاتے وقت آپ نے تکبیر پڑھی ہے تو پھر یہ شکار حلال ہو گا چاہے آپ کو مردہ حالت میں ملیں؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (جو چیز خون بہا دے اور اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو اسے کھا لو) اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا یہ بھی فرمان ہے کہ: (جب آپ اپنے شکاری کتے کو شکار کے لیے چھوڑیں اور آپ نے اللہ کا نام لیا ہو تو اسے کھا لو)، لیکن اگر آپ شکار کو ایسی زندہ حالت میں پائیں کہ وہ ذبح ہونے والے جانور سے زیادہ حرکت کر رہا ہو تو پھر آپ پر لازم ہے کہ اسے ذبح کریں اور ذبح کرتے ہوئے اللہ کا نام لیں، چنانچہ اگر آپ ایسا نہیں کرتے اور جانور مر جاتا ہے تو وہ جانور آپ کے لیے حرام ہے، یہاں فائر کرتے وقت اللہ کا نام لینا انتہائی ضروری ہے؛ کیونکہ اگر آپ اللہ کا نام نہیں لیتے تو آپ کے لیے وہ شکار حرام ہو جائے گا، اللہ کا نام بھول جانے پر بھی وہ جانور حرام ہی ہو گا؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (جو چیز خون بہا دے اور اللہ کا نام اس پر لیا گیا ہو تو اسے کھا لو) اور اسی طرح فرمانِ باری تعالی ہے:  وَلا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرْ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ   ترجمہ: اور تم اس چیز کو مت کھاؤ جس پر اللہ کا نام نہیں لیا گیا۔ [الانعام: 121] " ختم شد
ماخوذ از: فتاوی نور علی الدرب۔

اسی طرح شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے پوچھا گیا:
کیا یہ کافی ہو گا کہ بندوق میں گولیاں ڈالتے ہوئے باسم اللہ واللہ اکبر، کہہ دوں، یا بندوق کا گھوڑا دباتے ہوئے بسم اللہ واللہ اکبر پڑھنا لازمی ہے؟

تو انہوں نے جواب دیا:
"فائر کرتے وقت اللہ کا نام لینا ضروری ہے، لہذا گن میں گولیاں لوڈ کرتے ہوئے نام لینا کافی نہیں ہو گا؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (اور جب تم اپنا تیر چلاؤ تو اللہ کا نام لو) اس حدیث کی صحت پر سب کا اتفاق ہے، یہ روایت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نیز یہ الفاظ صحیح مسلم کے ہیں۔" ختم شد
"فتاوى الشيخ ابن باز" (23/91)

واللہ اعلم

الصيد
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔