"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
جس طہر ميں خاوند نے بيوى سے جماع كيا ہو اس ميں دى گئى طلاق جمہور كے ہاں واقع ہو جاتى ہے، اور بعض اہل علم كہتے ہيں كہ يہ طلاق واقع نہيں ہوگى.
اس ليے كہ طلاق شرعى عدالت كے ذريعہ ہوئى ہے يہ طلاق معتبر ہے، اور آپ كو حق حاصل ہے كہ عدت پورى ہونے كے بعد كسى دوسرے شخص سے شادى كر ليں.
اور اگر آپ كو كسى چيز ميں اشكال ہو تو آپ شرعى عدالت سے رجوع كريں.
واللہ اعلم .