اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

كيا اپنى زكاۃ مقروض ماموں كے دے دے، اور كيا ايسے اس كى خبر دے يا نہيں ؟

12-02-2011

سوال 13937

بنك ميں ميرى كچھ رقم جمع ہے، اور اس كى زكاۃ نكالنے كا وقت آ گيا ہے، اور ميرے ماموں مقروض ہيں، اور وہ قرض كى ادائيگى كى استطاعت نہيں ركھتے، تو كيا ميرے ليے اپنى زكاۃ انہيں دينى جائز ہے تا كہ وہ اپنا قرض ادا كر سكيں؟ كيا ميں انہيں زكاۃ دے سكتا ہوں؟
دوم: كيا ميں ان كے علم ميں لائے بغير زكاۃ كا مال انہيں دے سكتا ہوں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جب آپ كے ماموں فقير اور محتاج ہيں اور وہ زكاۃ كے مسحقين ميں شمار ہوتے ہوں تو پھر آپ اپنے مال كى زكاۃ انہيں دے سكتے ہيں، اور اس ميں يہ شرط نہيں كہ آپ ان كے علم ميں لائيں.

ليكن اگر آپ كو ان كے حالات كے بارہ ميں اچھى طرح معلومات نہيں ہيں تو پھر آپ انہيں ضرور بتائيں كہ يہ مال زكاۃ كا ہے تا كہ اگر وہ زكاۃ كے مستحق نہيں تو وہ زكاۃ لينے سے بچ سكيں.

زکاۃ کے مصارف
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔