"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
كيا جب ميں اپنے نابالغ بچے كےساتھ حج كرنا چاہوں تواسے بھي احرام باندھناہوگا اور كيا اس كي جانب سے مجھے حج كے سارے اعمال سرانجام دينا ہونگے مثلا اس كي طرف سے طواف وغيرہ كروں الخ يا اسے احرام كے لباس كي بجائے عام لباس ہي پہنناؤں اور اس كي جانب سے كوئي عمل بھي نہ كروں كيونكہ وہ ابھي بچہ ہے اور اس پر حج فرض نہيں ؟
الحمد للہ.
وہ نابالغ بچہ جوامتياز كرسكتا ہو اس كا سربراہ جب اس كے ساتھ حج كرنا چاہے تو وہ اسے احرام باندھنے كا كہے اور بچہ ميقات سےاحرام كي ابتداسے ليكر باقي حج كےسارے اعمال خود ہي سرانجام دےگا، اور اگربچہ خود رمي نہيں كرسكتا تواس كا سربراہ بچےكي جانب سے رمي كرے گا ،اور سربراہ بچے كواحرام كي ممنوعات سے اجتناب كرنے كا حكم بھي دے .
ليكن اگربچہ امتياز نہيں كرسكتا توپھر اس كا سربراہ بچے كي جانب سے احرام اور حج كي نيت كرے ، اور بچے كوساتھ لےكر طواف اور سعي كرے اور اسي طرح حج كےباقي اعمال ميں بھي اسے اپنے ساتھ ركھے اور بچے كي جانب سے رمي بھي كرے .
اللہ تعالي ہي توفيق بخشنے والا ہے، اللہ تعالي ہمارے نبي محمد صلي اللہ عليہ وسلم اور ان كي آل اور صحابہ كرام پر اپني رحمتيں نازل فرمائے.
اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء فتاوي اللجنۃ ( 11/22 )