"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
سوال: عید الاضحی کے موقع پر لوگ تکبیرات کہتے ہوئے کہتے ہیں: "الله اكبر ، الله أكبر ، لا اله إلا الله ، الله أكبر ، الله أكبر ولله الحمد , الله أكبر كبيراً ، والحمد لله كثيراً ، وسبحان الله بكرة وأصيلاً ، لا اله إلا الله وحده ، صدق وعده ، ونصر عبده ، وأعز جنده ، وهزم الأحزاب وحده ، لا اله إلا الله ولا نعبد إلا إياه مخلصين له الدين ولو كره الكافرون" یہ الفاظ نماز عید میں اور مساجد میں نمازوں کے بعد بار بار کہتے ہیں، تو کیا تکبیرات کے یہ الفاظ صحیح ہیں؟ اور اگر یہ غلط ہیں تو صحیح الفاظ کون سے ہیں؟
الحمد للہ.
تکبیرات کے یہ الفاظ: " اَللهُ أَكْبَرُ ، اَللهُ أَكْبَرُ، اَللهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ ، وَاللهُ أَكْبَرُ، اَللهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ "[اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے، اور تمام تعریفیں اللہ کیلیے ہیں۔ ] یہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ اور دیگر سلف صالحین سے ثابت ہے، چاہے آپ ابتدا میں دو یا تین بار تکبیر کے الفاظ کہیں۔
دیکھیں: "مصنف ابن ابی شیبہ" (2/165-168) ، "إرواء الغلیل" (3/125)
جبکہ تکبیرات کے الفاظ: " اَللهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَسُبْحَانَ اللهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا ۔۔۔ الخ" کے بارے میں امام شافعی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص :
" اَللهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَسُبْحَانَ اللَّهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا اَللهُ أَكْبَرُ وَلَا نَعْبُدُ إلَّا اللهُ مُخْلِصِينَ له الدَّيْنَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ لَا إلَهَ إلَّا اللهُ وَحْدَهُ صَدَقَ وَعْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَهَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَهُ لَا إلَهَ إلَّا اللهُ وَ اللهُ أَكْبَرُ " کا اضافہ کرے تو یہ بھی اچھا ہے" انتہی
"الأم" (1 /241)
ابو اسحاق شیرازی رحمہ اللہ "المهذب" (1/121) میں کہتے ہیں:
"کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے یہ الفاظ صفا پہاڑی پر کہے تھے" انتہی
اس بارے میں معاملہ وسیع ہے ؛ کیونکہ تکبیرات کہنے کا حکم مطلق ہے، اور نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے تکبیرات کیلیے الفاظ کی تعیین نہیں فرمائی، فرمانِ باری تعالی ہے:
(وَلِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلَى مَا هَدَاكُمْ)
ترجمہ: تا کہ تم اللہ تعالی کی اسی طرح بڑائی بیان کرو جیسے اس نے تمھیں سکھایا ہے۔[البقرة:185] چنانچہ کسی بھی الفاظ میں تکبیرات اور اللہ کی بڑائی بیان کی جائے تو سنت پر عمل ہو جائے گا۔
صنعانی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"شروحات میں بہت سے الفاظ ہیں اور ان میں سے متعدد اہل علم نے پسند بھی کیے ہیں، اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ تکبیرات کے معاملے میں وسعت ہے، ویسے بھی [مذکورہ] آیت کا اطلاق اس کا تقاضا کرتا ہے" انتہی
"سبل السلام" (2 /72)
ابن حبیب رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"میرے نزدیک پسندیدہ ترین تکبیرات کے الفاظ یہ ہیں: " اَللهُ أَكْبَرُ، اَللهُ أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ ، وَاللهُ أَكْبَرُ، وَلِلهِ الْحَمْدُ عَلَى مَا هَدَانَا، اَللَّهُمَّ اجْعَلْنَا لَكَ مِنَ الشَّاكِرِيْنَ"[ ترجمہ: اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور اللہ بہت بڑا ہے، اور تمام تعریفیں اللہ کیلیے ہیں کہ اس نے ہمیں [اپنی بڑائی] سکھائی، یا اللہ! ہمیں اپنا شکر گزار بنا]"
اصبغ بن یزید رحمہ اللہ تکبیرات کیلیے کہا کرتے تھے:
" اَللهُ أَكْبَرُ كَبِيْراً ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيْراً ، وَ سُبْحَانَ اللهِ بُكْرَةً وَّأَصِيْلاً ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ"[ترجمہ: میں اللہ تعالی کی بڑائی بیان کرتا ہوں جو کہ بہت ہی بڑا ہے، اور اللہ تعالی کی ڈھیروں تعریفیں کرتا ہوں، اور صبح شام اللہ تعالی کی پاکیزگی بیان کرتا ہوں، نیکی کرنے کی طاقت اور گناہ سے بچنے کی ہمت اللہ کے بغیر نہیں ہے] پھر اصبغ کہتے تھے کہ: آپ تکبیرات کیلیے کمی بیشی یا اس کیلیے دوسرے الفاظ بھی استعمال کریں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔" انتہی
"عقد الجواهر الثمينة" (3/242)
سحنون رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"میں نے ابن قاسم سے کہا: کیا امام مالک نے آپ کو تکبیرات کے الفاظ بتلائے تھے؟ تو ابن قاسم نے جواب دیا: "نہیں بتلائے"، نیز انہوں نے یہ بھی کہا کہ : امام مالک تکبیرات کیلیے الفاظ کی تعیین نہیں کیا کرتے تھے" انتہی
"المدونة" (1/245)
امام احمد رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"عید کی تکبیرات کا معاملہ وسعت والا ہے"
ابن العربی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"ہمارے علمائے کرام نے تکبیرات کے الفاظ کو مطلق رکھا ہے [یعنی: الفاظ متعین نہیں کیے] قرآن کریم کا ظاہری حکم بھی یہی ہے، اور میرے نزدیک بھی یہی موقف راجح ہے" انتہی
"الجامع لأحكام القرآن" (2 /307)
سلف صالحین سے تکبیرات یہ الفاظ بھی ثابت ہیں:
" اَللهُ أَكْبَرُ ، اَللهُ أَكْبَرُ، اَللهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ، اَللهُ أَكْبَرُ وَأَجَلُّ، اَللهُ أَكْبَرُ عَلَى مَا هَدَانَا" ان الفاظ کو بیہقی (3/315) نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے اور البانی رحمہ اللہ نے اسے "ارواء الغلیل" (3/126) میں صحیح قرار دیا ہے۔
ابن حجر رحمہ اللہ کہتے ہیں:
تکبیرات کے الفاظ سے متعلق صحیح ترین الفاظ عبد الرزاق نے اپنی سند کے ساتھ سلمان رضی اللہ عنہ سے نقل کیے ہیں کہ: "آپ کہتے ہیں اللہ تعالی کی بڑائی بیان کرنے کیلیے کہو: " اَللهُ أَكْبَرُ ، اَللهُ أَكْبَرُ، اَللهُ أَكْبَرُ كَبِيْرًا " انتہی
فتح الباری: (2/462)
تاہم صحابہ کرام سے منقول تکبیرات کے الفاظ پر پابندی کرنا بہتر ہے۔
واللہ اعلم.