اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

كيا صف مكمل ہونے كى صورت ميں مقتدى امام كے دائيں جانب كھڑا ہو

25-11-2006

سوال 1809

صف ميں جگہ نہ ہونے كى بنا پر امام كے دائيں جانب كھڑے ہو كر نماز ادا كرنے والے كى نماز كا حكم ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

سنت يہ ہے كہ اگر مقتدى دو يا زيادہ ہوں تو امام ان سے آگے كھڑا ہو گا، انتہائى ضرورت كے بغير امام كے دائيں كھڑا ہونا صحيح نہيں، مثلا اگر مسجد بھر چكى ہو اور امام كے دائيں جانب كے علاوہ كوئى اور جگہ نہ ملے تو اس ميں كوئى حرج نہيں.

اور دو ہوں اور انہيں امام كے ساتھ كھڑا ہونا پڑے تو ايك امام كے دائيں اور دوسرا بائيں كھڑا ہو، دونوں دائيں جانب نہ كھڑے ہو جائيں جيسا كہ يہ شروع ميں تين افراد كے ليے مشروع تھا كہ امام ان كے درميان كھڑا ہوتا تھا پھر اسے منسوخ كر ديا گيا كہ دونوں پيچھے كھڑے ہوں.

لوگوں كا جو عام خيال يہ ہے كہ اگر دو شخصوں كو امام كے ساتھ كھڑا ہونے كى ضرورت پيش آ جائے تو وہ صرف اس كے دائيں جانب كھڑے ہونگے اس كى كوئى اصل نہيں.

ہاں اگر وہ اكيلا ہو تو پھر امام كے دائيں جانب ہى كھڑا ہو گا.

نماز با جماعت
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔