"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
وارث کیلئے مکان کی شکل میں ترکہ کی صورت میں اپنا حق نقدی لینا جائز ہے، اور مکان کے اس حصہ کا وہ شخص مالک ہو جائے گا جس نے یہ رقم ادا کی ہوگی، اور اس سے یہ حصہ خریدا ہوگا، چاہے خریدار ورثاء میں سے کوئی ہو یا ان کے علاوہ کوئی اور ہو۔
اس بنا پر ، اگر آپکی والدہ نے مکان میں سے اپنے حصہ کی رقم لے لی ہے تو اب انکا اس مکان میں مالکن کی حیثیت سے کوئی حصہ نہیں ہے، جبکہ وہ اپنی رہائش اس گھر میں رکھ سکتی ہیں، بشرطیکہ بقیہ ورثاء جن کا اس مکان میں حصہ ہے وہ راضی ہوجائیں اور اجازت دے دیں۔
دائمی کمیٹی کے فتوی (16/509)میں ہے: "ورثاء میں سے کسی کیلئے فوت ہوجانے والے کے گھر میں رہائش کی اجازت نہیں ہے، اِلاّ کہ اس مکان کے ورثاء رہائش کی اجازت دے دیں، کیونکہ یہ مکان اب میت کی ملکیت سے ورثاء کی ملکیت میں منتقل ہوچکا ہے" انتہی
واللہ اعلم .