"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ آپ نے فرمايا:
" ميت كے اہل و عيال كے رونے كى بنا پر ميت كو عذاب ہوتا ہے"
صحيح بخارى حديث نمبر ( 1286 ).
اور اس كى شرح يہ كى گئى ہے كہ: جب ميت نے اپنے اہل وعيال كو ايسا كرنے كى وصيت كى ہو، جاہلى لوگوں كى فعل كى طرح.
اور يہ بھى كہا گيا ہے كہ: جب ان كى عادت ميں نوحہ اور آہ بكا كرنا شامل ہو تو اس ميت نے انہيں اس سے ڈرايا اور اس سے منع نہ كيا ہو.
اور يہ بھى كہا گيا ہے كہ: عذاب سے مراد اسے ان كے فعل پر جو انہيں كچھ فائدہ نہيں ديتا اس سے ميت كو تكليف اور غم اور افسوس ہے، اور وہ آگ كا عذاب نہيں.
اور صرف ميت كى ياد اور غم اور انا للہ پڑھنا يہ نہى ميں شامل نہيں ہوتا، كيونكہ ايسا عمل ہے جو انسان پر غالب آجاتا ہے، اور وہ دل ميں بات كرنے كى استطاعت نہيں ركھتا، اور دل ميں ميت كى ياد اور اس پر غم كا خيال نہيں آتا، اور اس كے گم ہونے كى تكليف محسوس نہيں كرتا، ليكن جب وہ اسے ياد كرتا ہے اور انا للہ وانا اليہ راجعون پڑھتا اور اللہ تعالى سے دعا كرتا ہے كہ اللہ تعالى صبر كرنے ميں اس كى مدد فرمائے اور اسے تحمل دے اور اس كى مصيبت ميں اس كا نعم البدل عطا فرمائے، تو اللہ تعالى اسے اجروثواب سے نوازتا ہے.