"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
ہم تو اس قسم کی خبروں کے نشرہوکرکچھ مدت بعد اس کی تکذیب سننے کےعادی ہوچکے ہیں ، ایسے لگتا ہے کہ ایساجان بوجھ کراورعمدا کیا جاتا ہے تا کہ عامۃ المسلمین میں اسلام کی سچائي کو حرکت دی جائے ، اورخاص کروہ خبر کوکسی شوق والی چيز سے تیارکرتے اورگھڑتے ہیں ، اورپھر اس خبر میں تو باقی سب دینوں پر اسلام کی سچائي کی دلیل پائی جاتی ہے ۔
مشہوراداکاروں اورکھلاڑیوں کے قبول اسلام کی خبر پھیلائي جاتی ہے اوران کی خبروں کے ساتھ وہ ایسی اشیاء بھی ذکر کرتے ہیں جس سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اوردین اسلام کی صداقت وسچائي ثابت ہوتی ہے ، لیکن کچھ ہی مدت بعد لوگ ان خبروں کو جھٹلانا شروع کردیتے ہیں ۔
لھذا ہوسکتا ہے کہ آرمسٹرونگ کے قبول اسلام کی خبر بھی اسی طرح کی ایک خبر ہی ہو اس لیے کہ وہ پوری دنیا کے مشہور لوگوں میں سے ایک ہے ، پھر اس کے قبول اسلام کا سبب بھی یہ بیان کیا جاتا ہے کہ - جیسا کہ انہوں نے کہا ہے - اس نے چاند پر ازان کی آواز سنی تو پھر وہی اذان کی آوازمصر میں بھی سنی تو وہ مسلمان ہوگيا ۔
اس طرح کے مشہور آدمی کے قبول اسلام کی خبر اگر صحیح اورسچی ہوتی تو آپ دیکھتے کہ وہ اسلام کا داعی ہوتا اورآپ یہ بھی دیکھتے کہ علماء اورداعی عالم اسلام کے وسائل اعلام اورذرائع ابلاغ اس سے ملتے اوراس سے بات چیت کرتے اس کے انٹرویوز ہوتے ، لیکن یہ سب کچھ نہيں ہوا لھذا یہ خبر بھی صحیح نہيں ۔
جب آپ اس کے اور سابقہ برطانوی پاپ سنگر کیٹ سٹیفیز جس نے قبول اسلام کے بعد یوسف اسلام کا نام رکھا ہے کے قبول اسلام کی خبر کے مابین موازنہ کریں توآپ کو اس خبر کی سچائی اورجھوٹ اورخیال اورحقیقت آشکارا ہوجائے گی ۔
یوسف اسلام ان مشہور اشخاص میں سے جس نے اسلام کو حقیقتا قبول کیا ہے یہی وجہ ہے کہ آپ دیکھیں گے وسائل اعلام اورذرائع ابلاغ اس کی تصاویر اورانٹرویوز سے بھرے ہوئے ہيں ، اوربرطانیہ میں اس کے مدارس اورسکول بھی ہیں جہاں وہ اسلام کی تبلیغ کرتا ہوا نظر آتا ہے ، اوریہ دیکھیں کہ وہ مسلمان ممالک کے دورے کرتا پھر رہا ہے اوراسی طرح عمرہ اورحج کی ادائيگی بھی کررہا ہے ، لیکن نیل آرمسٹرونگ ان سب اشیاء سے کہاں ہے حالانکہ وہ تواسلام یوسف سے کئي درجہ زيادہ معروف ومشہور شخص ہے ؟
بہر حال ہمیں اپنے دین کی سچائي اورصحت کے لیے چاند پر اذان سننے کے محتاجگي نہيں ، جب یہ یا کوئي اور شخص اسلام قبول کرے تو اس کا فائدہ اس کی اپنی ذات کو ہی ہے ، اوراگر کفر کرے اورگمراہ ہوجائے تو اس کا وبال بھی اسی کے پر ہے ۔
ہم اللہ تعالی کا یہ فرمان ذکر کرتے ہيں :
آپ کہہ دیجۓ کہ اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق پہنچ چکا ہے ، اس لیے جو شخص بھی راہ راست پر آجائے تووہ اپنے واسطے ہی راہ راست پر آئے گا ، اورجو شخص گمراہ رہے گا تو اس کےگمراہ ہونے کا وبال بھی اسی پر پڑے گا ، اور میں تم پر کوئي مسلط نہيں کردیا گیا یونس ( 108) ۔
اورایک جگہ پر اللہ تعالی نے کچھ اس طرح فرمایا :
ہم نے آپ پر یہ کتاب لوگوں کے لیے حق کے ساتھ نازل فرمائي ہے ، لھذا جوشخص راہ ھدایت پر آجائے اس کے اپنے لیے ہی نفع ہے ، اورجوشخص گمراہ ہوجائے اس کی گمراہی کا وبال بھی اس پر ہی ہے ، آپ ان کے ذمہ دار نہيں ہيں الزمر ( 41 ) ۔
حقیقت حال کا علم تو اللہ تعالی کے پاس ہے ، اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے ۔
واللہ اعلم .