"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
اول:
نصاب پورا ہونے کے بعد وقت سے قبل زکاۃ ادا کرنا جائز ہے، اور اس کی وضاحت سوال نمبر: (1966) میں اور (145090) میں گزر چکی ہے، مزید تفصیل کیلئے انہیں بھی ملاحظہ کریں۔
دوم:
آپ کسی سال وقت سے پہلے زکاۃ اد اکردیں، تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپکی زکاۃ کیلئے سال مکمل ہونے کا وقت بھی تبدیل ہوجائے گا۔
چنانچہ اگر آپکی زکاۃ کا وقت ربیع الثانی تھا ، آپ نے ایک سال وقت سے پہلے زکاۃ ادا کرتے ہوئےمثال کے طور پر ربیع الاول میں ادا کردی، اب اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ ہر سال ربیع الاول ہی میں زکاۃ ادا کریں، کیونکہ زکاۃ کی وقت سےپہلے ادائیگی سے زکاۃ کا مالی سال تبدیل نہیں ہوتا۔
لیکن اگر آپ خود زکاۃ وقت سے پہلے ادا کرنا چاہتے ہیں، جس وقت میں آپ نے قبل از وقت ادا کی تھی تو آپ ادا کرسکتے ہیں، اور اسی وقت کو ہمیشہ کیلئے زکاۃ کی ادائیگی کا وقت بھی بنا سکتے ہیں، اور اگر آپ کو وقت سے قبل ادا کرنے میں آسانی ہوتی ہے تو یہ آپکے لئے مزید اچھا ہے۔
واللہ اعلم.