"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
اگر تو عورت عورتوں كے جمع ہونے كى جگہ جائے اور راستے ميں كسى بھى مرد كے قريب سے نہ گزرے تو اس كے ليے خوشبو لگانى جائز ہے، ليكن عورت كا بازار جاتے وقت خوشبو لگانا جہاں مرد ہوتے ہيں جائز نہيں، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جو عورت بھى خوشبو كى دھونى لے تو وہ ہمارے ساتھ عشاء كى نماز ميں مت آئے "
اس كے علاوہ اور بھى كئى ايك احاديث بھى وارد ہيں، اور اس ليے بھى كہ عورت كا خوشبو لگا كر مردوں كے راستوں اور مردوں كے جمع ہونے كى جگہ مثلا مساجد ميں جانا فتنہ و خرابى كا باعث ہے، اسى طرح عورت كو چاہيے كہ وہ مكمل پردہ كرے، اور بےپردگى سے اجتناب كرے.
كيونكہ اللہ جل جلالہ كا فرمان ہے:
اور تم اپنے گھروں ميں ٹكى رہو، اور قديم جاہليت كے زمانے كى طرح اپنے بناء سنگھار كا اظہار نہ كرو الاحزاب ( 33 ).
اور بےپردگى ميں يہ بھى شامل ہے كہ عورت اپنے پرفتن اعضاء اور محاسن مثلا چہرہ اور سر وغيرہ ظاہر كرے.