اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

کیا حدیث ( من سعادۃ ابن آدم رضاہ بما قضی اللہ ) صحیح ہے

10-09-2006

سوال 22087

مندرجہ ذیل حدیث کا صحت کے اعتبار سے درجہ کیسا ہے ؟
( اللہ تعالی کے فیصلے پر راضي ہونا ابن آدم کی سعادت ہے اور اللہ تعالی سے استخارہ ترک کردینا ابن آدم کی شقاوت وبدبختی ہے ، اور یہ بھی ابن آدم کی شقاوت و بدبختی ہے کہ وہ اللہ تعالی کے فیصلے پر ناراض ہو )

جواب کا متن

الحمد للہ.

یہ حدیث امام ترمذي رحمہ اللہ تعالی نے روایت کی ہے دیکھیں حدیث نمبر ( 2151 ) ۔

امام حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے ( 1 / 699 ) اور ذھبی رحمہ اللہ تعالی نے بھی اس کی تصحیح میں موافقت کی اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی نے فتح الباری ( 11 / 184 ) میں اسے حسن قرار دیا ہے ۔

واللہ تعالی اعلم .

حدیث اور علوم حدیث
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔