"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
امام بخاری رحمہ اللہ تعالی نے بریدبن عبداللہ بن ابی بردۃ عن جدہ ابی بردۃ عن ابی موسی رضي اللہ تعالی عنہ کی سند سے روایت بیان کی ہے :
ابوموسی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا :
( اے ابوموسی آپ کوآل داود علیہ السلام کی خوش الہانی دی گئ ہے ) صحیح بخاری فضائل قرآن حدیث نمبر ( 4660 ) ۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ مزمار سے مراد اچھی آواز ، اوراصل میں مزمار ایک آلہ ہے ( جسے ہم بانسری کہتے ہیں ) خوش الہانی کی بنا پراس کا اطلاق آواز پرکیا گياہے ۔
اورابوموسی رضي اللہ تعالی عنہ حفاظ قرآن کریم میں سے تھے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں یمن میں بطورقاضی اورمعلم تقرری فرمائ تھی ، ابوموسی اشعری رضي اللہ تعالی عنہ کثرت قرات قرآن اورقیام اللیل میں شہرت رکھتے تھے ۔
اللہ تعالی ان سے اورہم سے بھی راضی ہواور انہیں اورہمیں انبیاء اورصدقیین اورشہداء اور صالحین کے ساتھ جمع کرے ، آمین یارب العلمین ۔
واللہ تعالی اعلم .