اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

قبروں سے مدد مانگنے والے كے جنازہ ميں شركت كرنا

08-08-2006

سوال 2900

جو شخص قبروں سے مدد مانگتے ہوئے فوت ہو اس كى جنازہ ميں شركت كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ عبد اللہ بن جبرين حفظہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:

جب وہ مردوں سے استغاثہ اور مدد مانگنے پر مصر ہو اور اسى حالت ميں اس كى موت واقع ہو جائے تو اس كے جنازہ ميں شركت كرنا جائز نہيں ہے.

اور جب اس كے ساتھ كسى نے بھى مناقشہ نہيں كيا اور بحث نہيں كى تو ہم ديكھيں گے كہ آيا اس كے علاقے ميں توحيد پرست لوگ اور توحيد كى دعوت دينے والے ہيں، اور توحيد كى پہچان كے طريقے موجود ہيں تو ايسے شخص كے متعلق غالب گمان يہى ہے كہ اس كے خلاف حجت قائم ہو چكى ہے اور تو اسكے جنازہ ميں بھى شركت نہيں كى جائےگى، اور اگر ايسا نہيں تو پھر اس كے جنازہ ميں شركت كى جائےگى .

جنازہ اور قبروں کے احکام
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔