"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
میری بیوی سریع الغضب ہے وہ مجھ اوربچوں اورکسی بھی شخص سے بہت جلد غصہ میں آجاتی ہے ، میں نے اس سے اس بارہ میں بات بھی کی ہے اوروہ اس کا اعتراف بھی کرتی ہے اورغصہ آنے کے بعد معذرت بھی ۔
توکیا کچھ آیات اوراحادیث ایسی ہیں جواس کے سامنے رکھی جائيں تواس کا غصہ کچھ کم ہو کیونکہ میری بیوی بہت عظیم شخصیت کی حامل ہے صرف اس میں یہی ایک کمی ہے ؟
الحمد للہ.
آپ اس سوال کا تفصیلی جواب کتاب " شکاوی وحلول " یعنی شکایات اور اس کے حل ، میں پائيں گے اوریہ کتاب اسی ویب سائٹ پر کتابوں کی قسم میں آپ کوملے گی ، اوراسی طرح اس کا آپ سوال نمبر ( 658 ) کا بھی مراجعہ کریں ۔
اس کی معذرت اس بات کی دلیل ہے کہ وہ اپنے اس رویہ پر نادم بھی ہے اوراپنی غلطی کا اعتراف بھی ، اوراس کے علاج میں سب سے پہلا قدم بھی یہی ہے ، آپ گھر میں اس کے مقام ومرتبہ کی طرف توجہ دلائيں کہ وہ تواپنی اولاد کےسامنے ایک نمونہ اورآئڈیل کی حیثیت رکھتی ہے ، اورایسا غلط قسم کا اخلاق جوکہ کسی بھی حالت میں صحیح نہيں ان کی طرف بھی منتقل ہوسکتا ہے اوران کی شخصیات پر بھی اس کا اثرہونے کا اندیشہ ہے ، تواس طرح اس غلطی کا اثربہت پھیل جائے گا ۔
آپ کا حلم اوریہ اعتراف کہ وہ ایک بہت ہی اچھی بیوی اوراولاد کے حق میں والدہ ہے سے یہ حدیث یاد آتی ہے جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ :
( مومن اپنی مومنہ بیوی سے کراہت اوربغض نہیں رکھتا ، اگراس کے کسی ایک خلق کوناپسند کرتا ہے تودوسرے سے وہ راضي ہوجائے گا ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2672 ) ۔
امام نووی رحمہ اللہ تعالی اس حدیث کی شرح کرتے ہوئے کہتے ہیں :
اس پر ضروری ہے کہ وہ اس سے بغض نہ رکھے اورناراض نہ ہو اس لیے کہ اگراس میں کسی ناپسندیدہ اخلاق کوپایا ہے تووہ اس میں ایسا اخلاق بھی پائے گا جواسے راضي کردے گا ، وہ اس طرح کہ اگراس کے اخلاق میں سختی اوردرشتی ہے لیکن وہ دین والی ہو یا پھر خوبصورت ہو یا پھر عفت وعصمت کی مالکہ بھی ہے یا اس کےساتھ بڑی نرم دل ہے وغیرہ ۔انتھی ۔
ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہيں کہ وہ آپ کی بیوی کو ھدایت اورحسن خلق سے نوازے ، اورہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے ۔
واللہ اعلم .