"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
ظاہر تو يہى ہوتا ہے كہ سر پر مہندى وغيرہ لگانا وضوء كرنے ميں اثر انداز نہيں ہوتى، بلكہ اس پر مسح كرنا كافى ہے.
شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
" جب عورت سر پر مہندى وغيرہ كا ليپ كرے تو وہ اس پر مسح كرےگى اور اس مہندى كو اتارنے كى كوئى ضرورت نہيں، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ آپ نے احرام كى حالت ميں ليپ كر ركھا تھا، چنانچہ سر پر جو ليپ كيا جائے وہ اس كے تابع ہے، يعنى سر كے تابع ہے، يہ اس بات كى دليل ہے كہ سر كى تطہير ميں سہولت ہے.
ديكھيں: الشرح الممتع للشيخ ابن عثيمين ( 1 / 196 ) فتاوى المراۃ المسلمۃ.
تلبيد سے مراد يہ ہے كہ مہندى كى طرح كا كوئى اور مادہ بالوں پر لگايا جائے جس سے بال چپك جائيں.
واللہ اعلم .