"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( رضاعت سے بھی وہی حرام ہے جونسب سے حرام ہوتا ہے ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 2645 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1445 ) ۔
اورنسب کی خالہ حرام ہے لھذا رضاعی خالہ بھی حرام ہوگی ۔
ابن قدامہ رحمہ اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں :
جوعورت بھی نسب کی وجہ سے حرام ہے رضاعت کی وجہ سے بھی اس طرح کی عورت حرام ہوجاتی ہے ، اوروہ مندرجہ ذیل ہيں :
مائیں ، بیٹیاں ، بہنیں ، پھوپھیاں ، خالائيں ، بھتیجیاں ، بھانجیاں ، ۔
اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( رضاعت سے بھی وہی حرام ہیں جونسب کی وجہ سے حرام ہوتی ہیں ) صحیح بخاری و مسلم ۔
اس مسئلہ میں ہمیں کسی قسم کے اختلاف کا علم نہیں ۔ دیکھیں المغنی لابن قدامہ ( 7 / 87 ) ۔
رضاعت کی وجہ سے حرمت دو چيزوں پر موقوف ہے :
اول : پانچ رضاعت کا حصول ، اوررضعہ یہ ہے کہ بچہ ایک باردودھ کو منہ میں ڈالے اورپھر اسے چھوڑ دے ( تواس طرح اگر پانچ بار کرے تویہ پانچ رضاعت ہونگی )
دوم : یہ رضاعت بچے کی عمر دو سال پوری ہونے سے قبل ہو ۔
آپ مزید تفصیل کےلیے سوال نمبر ( 27280 ) اور ( 804 ) کا بھی مطالعہ کریں ۔
واللہ اعلم .