"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
خاوند تعلیم کے لیے کفار کے ملک میں جانا چاہتا ہےاسے یہ اختیار دیا ہے کہ وہ اس کے ساتھ جائے یا مسلم ملک میں رہے ، وہ وہاں صرف دنیاوی نفع کی خاطر جانا چاہتا کہ اس کا مقام زيادہ ہو اورتنخواہ حاصل کرسکے توکیا وہ اس کے ساتھ جائے یہ نہ ؟
الحمد للہ.
الحمدللہ
ہم نے یہ سوال فضیلۃ الشيخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا تو انہوں نے مندرجہ ذيل جواب دیا :
رب العالمین ، وصلی اللہ وسلم علی نبینا محمد وعلی آلہ وصحبہ اجمعین :
میرے خیال میں آپ اس کے ساتھ ہی جائيں اس لیے کہ ایسا کرنا اس کے لیے فتنہ وفساد سے بچنے کے لیے زيادہ بہتر اورقریب ہے ، اورعورت پر بھی کوئي ضرر نہیں جبکہ وہ مکمل پردہ اوراپنی حشمت کوبرقرار رکھے اورجوکچھ اس پرواجب ہے اس کی ادائيگي کرتی رہے ۔
لیکن خاوند کا اکیلے جانےمیں خدشہ ہے کہ کہيں وہ فتنہ میں نہ پڑ جائے اوراسی طرح وہ بھی خاوند کےبغیر ہوگي جس سے اسے بھی تنگی محسوس ہوگی ۔
واللہ تعالی اعلم ۔ .