"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
اگر تو يہ دنياوى علوم مسلمانوں كو فائدہ مند ہيں، اور ان كى تعليم مسلمان ممالك ميں ميسر اور مہيا نہيں، تو پھر ايك شرط كے ساتھ ديار كفار ميں جا كر اسے حاصل كرنے ميں كوئى حرج نہيں:
يہ كہ: تعليم حاصل كرنے والا متدين يعنى دين پر عمل پيرا ہو، اور دينى تعليم يافتہ ہو، تا كہ شہوات اور شبھات سے بچ سكے.
اور ہمارے ليے كسى ايسے پروگرام ميں كفار كى مدد و معاونت كرنى جائز نہيں جس سے مسلمانوں كو ضرر اور اذيت پہنچے، اور كافروں كو مزيد تسلط حاصل ہو.
فرمان بارى تعالى ہے:
اور تم نيكى و بھلائى كے كاموں ميں ايك دوسرے كا تعاون كرتے رہو، اور برائى وگناہ اور معصيت ونافرمانى اور ظلم و زياتى ميں ايك دوسرے كا تعاون مت كرو.
چاہے يہ ضرر اور نقصان مستقبل ميں ہونے كا انديشہ ہو، جيسا كہ امن و سلامتى كے وقت حالت ہے، يا پھر حربى اور جنگ كرنے والے كفار سے جلد نقصان اور ضرر حاصل ہو.
آپ يہ ياد ركھيں كہ رزق حلال حاصل كرنے كے دروازے بہت زيادہ اور كئى ايك ہيں، اور پھر حديث ميں بھى ہے:
" جو كوئى شخص كسى چيز كو اللہ تعالى كے ليے ترك كرتا ہے، تو اللہ تعالى اسے اس بھى بہتر اور اچھى چيز عطا فرماتا ہے"
واللہ اعلم .