"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
کیا عورت کے لیے اپنے گھر میں اعتکاف کرنا جائز ہے ، اور کھانا پکانے کے لیے اسے کیا کرنا ہوگا ؟
الحمد للہ.
مسجد کےعلاوہ کہیں بھی اعتکاف کرنا صحیح نہيں کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
جب تم مسجدوں میں اعتکاف کی حالت میں ہو تو عورتوں سے مباشرت نہ کرو البقرۃ ( 187 ) ۔
ابن قدامہ رحمہ اللہ تعالی نے مغنی میں کہا ہے :
عورت کے لیے ہر مسجد میں اعتکاف کرنا جائز ہے ، اس مسجد میں نماز باجماعت نماز کی شرط نہيں ، کیونکہ اس پر نماز باجماعت واجب نہيں ، امام شافعی رحمہ اللہ تعالی کا مسلک یہی ہے ۔
دیکھیں المغنی لابن قدامہ المقدسی ( 4 / 464 ) ۔
عورت کے لیے گھرمیں اعتکاف کرنا جائزنہيں کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
مسجدمیں اعتکاف کرنے کی حالت میں ۔
اوراس لیے بھی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مسجد میں اعتکاف کرنے کی اجازت طلب کی تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دے دی ۔ ا ھـ
امام نووی رحمہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب " المجموع " میں کہا ہے :
مرد اورعورت کے لیے مسجد کے علاوہ کہیں اوراعتکاف کرنا صحیح نہيں ۔ اھـ
دیکھیں : المجموع للنووی ( 6 / 480 ) ۔
اورشیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی نے بھی الشرح الممتع میں یہی قول اختیار کیا ہے ۔ دیکھیں الشرح الممتع ( 6 / 513 ) ۔
واللہ اعلم .