"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
ایک ساٹھ سالہ بوڑھی عورت نےحیض کے احکام سے جاہل ہونے کی بنا پر کئي برس تک رمضان کے چھوڑے ہوئے روزے بطورقضاء نہ رکھے کیونکہ اس نے عام لوگوں سے یہی سنا تھا کہ اس کی قضاء نہیں ہے ، اس کاحکم کیا ہے ؟
الحمد للہ.
اسے اپنے کیے پر اللہ تعالی سے معافی مانگنی چاہیے اورتوبہ کرنی چاہیے کیونکہ اس نے اہل علم سے اس کے بارہ میں استفسار نہيں کیا ، اوراس کے ساتھ ساتھ اس پر چھوڑے ہوئے روزوں کی قضاء بھی ہے ، اپنے خیال میں جتنے روزے اس نے چھوڑے ہیں اس کی قضاء کرے اورہر دن کے بدلے میں بطورکفارہ ایک مسکین کو کھانا بھی کھلائے ، جو کہ نصف صاع گندم ، یا چاول یا کھجور وغیرہ کی شکل میں ہوگا ۔
اگراس میں کفارہ ادا کرنے کی استطاعت ہو لیکن اگر وہ کھانا نہیں کھلا سکتا تواس سے ساقط ہوجائے گا اورصرف روزہ رکھنا ہی کافی ہے ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .