اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

ماموں كا بھانجے كى بيٹى سے شادى كرنا

26-12-2009

سوال 47336

كيا ميرے ماموں جو كہ ميرى والدہ كے سگے بھائى ہيں كے ليے ميرى بيٹى سے شادى كرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

آپ كے ماموں كے ليے آپ كى بيٹى سے شادى كرنا جائز نہيں، كيونكہ آدمى كا ماموں اس كے بيٹے اور بيٹيوں كا بھى ماموں ہے.

اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

تم پر حرام كى گئى ہيں تمہارى مائيں اور تمہارى بيٹياں اور تمہارى بہنيں، اور تمہارى پھوپھياں، اور تمہارى خالائيں اور بھائى كى لڑكياں، اور بہن كى لڑكياں اور تمہارى وہ مائيں جنہوں نے تمہيں دودھ پلايا ہو، اور تمہارى دودھ شريك بہنيں اور تمہارى ساس اور تمہارى پرورش كردہ وہ لڑكياں جو تمہارى گود ميں ہيں تمہارى ان بيويوں سے جن سے تم دخول كر چكے ہو، ہاں اگر تم نے ان سے جماع نہيں كيا تو تم پر كوئى گناہ نہيں اور تمہارے صلبى سگے بيٹوں كى بيوياں اور تمہارا دو بہنوں كا جمع كرنا، ہاں جو گزر چكا سو گزر چكا يقينا اللہ تعالى بخشنے والا رحم كرنے والا ہے النساء ( 23 ).

چنانچہ اللہ تعالى كا فرمان:

" اور بہن كى بيٹياں " بہن كى سب بيٹيوں كى حرمت پر دلالت كرتا ہے، چاہے وہ نچلى نسل ميں ہى ہوں، اور يہ بہن كى بيٹى كى بيٹى اور بہن كے بيٹے كى بيٹى كو شامل ہے چاہے وہ اس سے بھى نچلى نسل ميں ہو.

قاسمى رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" اور بيٹيوں ميں ان كى اولاد بھى داخل ہوتى ہے "

ديكھيں: تفسير القاسمى ( 5 / 86 ).

واللہ اعلم .

ابدی محرم خواتین
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔