اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

والد كى بيوى كى بيٹى سے شادى كرنا

19-06-2010

سوال 48954

ايك شخص نے ايك عورت سے شادى كى اور شادى كے وقت اس عورت كى ايك بيٹى تھى، اور اللہ تعالى نے ان دونوں كو اولاد سے نوازا تو كيا اس شخص كے كسى دوسرى بيوى سے پيدا شدہ بيٹے كو اس عورت كى بيٹى سے شادى كرنے كى اجازت ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اس ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ اس لڑكے اور لڑكى كا رشتہ كے اعتبار سے آپس ميں كوئى تعلق نہيں، وہ لڑكى اس كے ليے اور لڑكا اس لڑكى كے ليے اجنبى ہے.

چنانچہ آدمى كے ليے اپنے باپ كى بيوى كى كسى ايسى بيٹى سے دو كسى دوسرے آدمى سے پيدا شدہ ہو شادى كرنا جائز ہے.

كيونكہ اللہ تعالى نے جب محرم عورتوں كا نكاح ميں ذكر كيا تو فرمايا:

اور تمہارے ليے اس كے علاوہ ( باقى عورتيں ) حلال كر دى گئى ہيں النساء ( 24 ).

ابدی محرم خواتین
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔