"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
يہ سول فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ كے سامنے پيش كيا گيا تو ان كا جواب تھا:
ظاہر يہى ہوتا ہے كہ ايسا كرنا جائز نہيں، كيونكہ اس كا ان كے ساتھ معاہدہ ہے، اور جب اس نے ان كے ساتھ معاہدہ كيا ہوا ہے تو پھر ان كے نظام كے خلاف حيلہ كرنا جائز نہيں.
سوال:
چاہے اس ميں ظلم اور ٹيكس بھى ہو ؟
جواب:
ليكن وہ شخص خود ہى شروع سے اس پر راضى ہوا ہے. اھـ
واللہ تعالى اعلم