"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
صحیح بات تو یہ ہے کہ ولدزنا ( زنا سے پیداشدہ بچے ) پر والدین کے گناہ کی وجہ سے کوئی گناہ اورقصور نہیں ، اس لیے کہ اس معاملہ میں اس سے توکوئي معصیت اورگناہ نہیں ہوا ، بلکہ اس کا گناہ تواس کے والدین پر ہے اورانہوں نے ہی یہ زنا کا جرم کیا ۔
تواس بنا پر اس کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے اس باپ کی طرف منسوب ہوجس نے یہ اعترا ف کیا ہے وہ اس کا بیٹا ہے تا کہ وہ کاغذات میں اس ملک کا باشندہ بن سکے ۔
اور اس کے لیے یہ بھی ہے کہ وہ اپنی والدہ کی طرف منسوب ہو جسے اس نے جنا ہے اس لیے کہ وہ ہی اس کی عصبہ ہے اورپھر وہ اس کے قبیلہ اورملک کی طرف منسوب ہوگا ۔
تو اس بنا پر اس بچے کو چاہیے کہ وہ اپنے اعمال صحیح اوردرست کرے اور اپنے معاملات وسلوک اوردین اسلام میں استقامت اختیار کرے جوجرم اس کے والدین نے کیا ہے وہ اسے کوئی نقصان نہیں دے گا ، کیونکہ اصول یہ ہے کہ جس کے اعمال صحیح نہ ہوں اسے اس کا نسب بھی کچھ فائدہ نہیں دے سکتا ۔
واللہ اعلم .