اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

رمضان المبارك ميں ليڈى ڈاكٹر كے پاس جانے كا حكم

17-09-2007

سوال 66608

رمضان المبارك ميں ليڈى ڈاكٹر كے پاس جانے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ميڈيكل چيك اپ كے ليے ليڈى ڈاكٹر كے پاس جانا ممنوع نہيں، ليكن چيك اپ كے وقت ستر چھپانے كے شرعى قواعد و ضوابط پر عمل كرنا ہوگا يہ قواعد و ضوابط سوال نمبر ( 5693 ) كے جواب ميں بيان ہو چكے ہيں.

رہا مسئلہ يہ كہ رحم كے اندرونى حصہ كا ہاتھ يا دوربين كے ساتھ چيك اپ كرنے سے روزہ نہيں ٹوٹتا، سوال نمبر ( 38023 ) كے جواب ميں روزہ توڑنے اور جن اشياء سے روزہ نہيں ٹوٹتا كا بيان ہو چكا ہے، اس ميں بيان ہوا ہے كہ:

جن اشياء سے روزہ نہيں ٹوٹتا:

رحم ميں داخل كى جانے والى اشياء دوربين , جھلى وغيرہ، يا ميڈيكل چيك اپ كے ليے كوئى چيز اندر داخل كرنا.

رحم ميں دوربين يا باريك نالى داخل كرنا.

مرد يا عورت كے عضو تناسل ميں باريك نالى يا دوربين يا شعاعوں كے ذريعہ مادہ داخل كرنا، يا كوئى دوائى يا مثانہ ميں محلول وغيرہ داخل كرنا. انتہى.

واللہ اعلم .

روزہ دار کے لیے مباح چیزیں
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔