"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
عقيقہ سنت مؤكدہ ہے، اور ترك كرنے والے گناہ نہيں، كيونكہ سنن ابو داود ميں عمرو بن شعيب عن ابيہ عن جدہ سے مروى ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" جس كا بچہ پيدا ہو اور وہ اس كى جانب سے جانور ذبح كرنا پسند كرے تو ذبح كرے، بچے كى جانب سے دو كفائت كرنے والے بكرے، اور بچى كى جانب سے ايك بكرا "
سنن ابو داود حديث نمبر ( 2842 ) علامہ البانى رحمہ اللہ نے اسے صحيح ابو داود ميں حسن قرار ديا ہے.
اور جب آپ اس سنت پر عمل كرنا چاہتے ہيں تو پھر اب ايك اور بكرا ذبح كر ليں تا كہ چند برس قبل عقيقہ كى تكميل ہو سكے.
مزيد آپ سوال نمبر ( 38197 ) اور ( 20018 ) كے جوابات كا مطالعہ بھى كريں.
واللہ اعلم .