"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
لباس كى پيكنگ اور كاٹن اور ڈبے وغيرہ پر موجود تصاوير وہ ہيں جس سے بالذات تصاوير مقصود نہيں، بلكہ يہ مباح اور جائز سامان كے تابع ہيں، ان كے باقى ركھنے ميں كوئى حرج نہيں، اور اگر بغير كسى حرج كے انہيں اتارنا يا مٹانا ممكن ہو تو يہ اولى اور بہتر ہے.
شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ سے درج ذيل سوال كيا گيا:
ڈبوں اور ميگزين اور اخبارات ميں موجود تصاوير كا حكم كيا ہے ؟
شيخ رحمہ اللہ كا جواب تھا:
" ..... ڈبوں اور ميگزين اور اخبارات ميں پائى جانے والى تصاوير كے متعلق گزارش يہ ہے كہ جس سے بچنا اور اجتناب كرنا ممكن ہو تو ورع اور تقوى يہى ہے كہ اس سے اجتناب كيا جائے، اور اسے چھوڑ ديا جائے، اور جس سے نہيں بچا سكتا اور اجتناب ممكن نہيں، اور اس ميں تصاوير مقصود نہ ہوں، تو ظاہر يہى ہوتا ہے كہ اس سے حرمت درج ذيل شرعى قاعدہ اور اصول كے تحت اٹھ جاتى ہے:
اللہ تعالى نے تم پر دين ميں كوئى تنگى نہيں بنائى .
اور مشقت آسانى كو لاتى ہے، اس ليے مشقت سے دور رہنا بہتر ہے " انتہى.
ماخوذ از: مجموع فتاوى الشيخ ابن عثيمين ( 2 / 260 ).
اور شيخ رحمہ اللہ يہ بھى كہتے ہيں:
" چوتھى قسم:
ايسى تصاوير ركھے جس ميں اسے مطلقا كوئى رغبت تك نہ ہو ليكن وہ تصاوير كسى دوسرى چيز كے تابع ہو كر آتى ہوں، مثلا وہ تصاوير جو اخبارات اور ميگزين وغيرہ ميں ہوتى ہيں اخبار اور ميگزين ركھنے والے كا مقصد تصاوير نہيں ہوتا، بلكہ اس كا مقصد تو ان اخبارات اور ميگزين ميں موجود خبريں اور كالم اور علمى سرچ وغيرہ ہوتى ہے.
تو ظاہر يہى ہوتا ہے كہ اس ميں كوئى حرج نہيں؛ كيونكہ ان ميں تصاوير غير مقصود ہيں، ليكن اگر بغير كسى حرج اور مشقت كے انہيں مٹايا جا سكتا ہو تو يہ اولى اور بہتر ہے " انتہى.
ماخوذ از: شرح كتاب التوحيد باب ما جاء في المصورين.
اس ليے ہم آپ كو اس سلسلہ ميں يعنى تصاوير كے متعلق چند ايك امور كى نصيحت كرتے ہيں:
1 - ان ميں سے كچھ تصاوير تو ايك ورق پر بنى ہوتى ہيں جو ڈبے ميں ركھا ہوتا ہے، تو اس طرح كى تصاوير كو اگر ختم كرنا ممكن ہو چاہے وہ تصوير والا كاغذ نكال كر اس كى دوبارہ پيكنگ كر دى جائے تو يہ زيادہ بہتر ہے.
2 - اگر تصاوير بالكل چھوٹى ہوں اور بغير كسى نقصان و ضرر كے انہيں مٹانا ممكن ہو تو آپ انہيں مٹا ديں.
3 - اگر يہ سب كچھ كرنا ممكن نہ ہو تو پھر آپ اس پيكنگ كے اوپر كوئى اور اسٹكر لگا كر اس تصوير كو چھپا سكتے ہيں، يا پھر جسم كے پرفتن اعضا كو چھپانے كے ليے اوپر اسٹكر چسپاں كر ديں، كہ گاہك كو علم ہو جائے كہ ايسا عمدا اور جان بوجھ كر تصوير چھپانے كے ليے كيا گيا ہے، كيونكہ يہ تصوير ننگى تھى، اور مال كو كچھ نہيں اور جو خريدارى نہيں كرنا چاہتا، يا پھر اگر وہ تصوير ديكھنا چاہتا تھا تو پھر وہ اس ننگى تصوير كو نہيں ديكھ سكےگا.
واللہ اعلم .