اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

ميت كے گھر ميں جمع ہونا اور اس كے ليے اجتماعى دعا كرنا

08-05-2006

سوال 9965

جب كوئى شخص فوت ہو جاتا ہے تو فيملياں فوتگى والے گھر جا كر ان كے خاندان كے افراد كے ساتھ بيٹھ كر ميت كے ليے اجتماعى دعا كرتے ہيں، كيا يہ جائز ہے، اور اسى طرح وہ مسجد ميں ختم اور قل وغيرہ بھى كرواتے ہيں كيا اس كى اجازت ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

مستقل فتوى كميٹى كے فتاوى جات ميں مندرجہ ذيل فتوى آيا ہے:

ہمارے علم كے مطابق نہ تو كتاب اللہ ميں اور نہ ہى سنت نبويہ ميں كوئى ايسى دليل ملتى ہے جو اس پر دلالت كرتى ہو كہ ميت كے گھر يا كسى اور جگہ قرآن مجيد كى كوئى سورۃ پڑھى جائے، اور نہ ہى ہمارے علم ميں ہے كہ كسى صحابى رسول نے يا پھر تابعى اور تبع تابعى نےايسا كيا ہواور اس سے ايسا منقول ہى ہو، اصل تو اس كى ممانعت ہى ہے، اس كى دليل رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا يہ فرمان ہے:

" جس نے بھى كوئى ايسا عمل كيا جس پر ہمارا حكم نہيں تو وہ عمل مردود ہے"

صحيح مسلم كتاب الاقضيۃ حديث نمبر ( 3243 ).

اور رہا مسئلہ ميت كے ليے اجتماعى دعا كا تو اس كے متعلق گزارش ہے كہ دعا ايك عبادت ہے، اور عبادت توقيف پر مبنى ہے، يعنى اس كا طريقہ بھى وہى ہو گا جو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے.

اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت نہيں كہ انہوں نے اپنے صحابہ كے ساتھ مل كر نماز جنازہ ادا كرنے كے بعد كسى بھى ميت كے ليے اجتماعى دعا كى ہو، ہاں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے يہ ثابت ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم قبر برابر ہونے كے بعد قبر كے پاس كھڑے ہوتے اور فرماتے:

" اپنے بھائى كے ليے دعائے استغفار كرو كيونكہ اس سے اس وقت سوال ہو رہا ہے"

اور اوپر جو كچھ بيان كيا گيا ہے اس سے يہ معلوم ہوا كہ نماز جنازہ كے بعد اجتماعى دعا كا طريقہ صحيح نہيں بلكہ يہ بدعت ہے. انتہى

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 9 / 16 ).

لھذا آپ بھى انفرادى طور پر اپنى ميت كے ليے دعا مانگيں، اور اس كے ليے نماز يا نماز كے علاوہ دعا كى قبوليت كے اوقات ميں دعا كرنے ميں كوئى حرج نہيں، مثلا رات كے آخرى حصہ ميں، اور جمعہ كے دن عصر كے بعد آخرى وقت اور اذان اور اقامت كے دوران وغيرہ اوقات قبوليت ميں.

اور ميت كے ليے دعا اخلاص كے ساتھ كرنى چاہيے، اور جب دعا آپ اور اللہ كے درميان ہو گى تو پھر آپ اس ميں خشوع اور اخلاص محسوس كرينگے آپ ان دعاؤں ميں جو لوگ ميت كے گھر والوں كے سامنے اجتماعى دعا كرتے ہيں اس ميں يہ خشوع اور اخلاص نہيں پائيں گے.

اللہ تعالى ہميں اور آپ كو ہر قسم كى بھلائى و خير كى توفيق عطا فرمائے.

واللہ اعلم .

جنازہ اور قبروں کے احکام
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔