"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "
الحمد للہ.
الحمدللہجب عورت کوایسی گولیاں استعمال کرنے میں کوئي ضرراورنقصان نہ ہوتا ہوتویہ گولیاں استعمال کرنا مستحب ہیں اوراس کے بارہ میں کسی سپیشلیسٹ ڈاکٹرسے مشورہ کرکے نقصان معلوم کیا جاسکتا ہے ۔
مستقل فتوی کمیٹی ( اللجنۃ الدائمۃ ) سے اس کے بارہ میں سوال کیا گیا تواس کا جواب تھا :
مسلمان عورت کے لیے ایام حج میں ماہواری سے بچنے کے لیے کسی سپیشلسٹ ڈاکٹرسے عورت کی سلامتی کے بارہ میں مشورہ کرنے کےبعدمانع حیض گولیاں استعمال کرنی جائز ہیں ، اوراسی طرح اگروہ لوگوں کے ساتھ روزہ رکھنا چاہے توپھربھی استعمال کرسکتی ہے ۔
الفتاوی الجامعۃ للمراۃ المسلمۃ ( 2 / 495 ) ۔ .